سری نگر:سری نگر میونسپل کارپوریشن (ایس ایم سی ) کے میئر جنید عظیم متو نے دعویٰ کیا کہ شہر سری نگر میں غیر قانونی تجاوزات کی اجازت دے کر چند کارپریٹروں نے لاکھوں روپیہ کمائے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اے سی بی اور کرائم برانچ نے اس سنگین معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات شروع کی ہیں۔ایس ایم سی کے میئر جنید عظیم متو نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر لکھا کہ :’ سری نگر میونسپل کارپوریشن کے کچھ کارپریٹروں نے لاکھوں کی رقم حاصل کرکے شہر میں غیر قانونی تعمیرات کھڑی کرنے کی اجازت دی۔‘انہوں نے بتایا کہ مذکورہ کارپریٹروں کے بینک کھاتوں کو کھنگالا گیا جس دوران لاکھوں روپیہ جمع ہونے کے بارے میں پتہ چلا ہے۔میئر موصوف نے کہا کہ جموں وکشمیر کرائم برانچ اور اے سی بی نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات شروع کی ہیں۔اْن کے مطابق معاملہ باضابط طورپر انتظامیہ کی نوٹس میں لایا گیا اور تحقیقات مکمل ہونے تک منتخب کارپریٹروں کو فوری طورپر عہدے سے ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔جنید متو کا مزید کہنا تھا کہ سری نگر میونسپل کارپوریشن کے کمشنر اور تحقیقاتی ایجنسیوں کے آفیسران کے سامنے عین شاہدین نے اپنے بیانات قلمبند کرائے۔انہوں نے مزید کہاکہ تحقیقاتی ایجنسی نے ایس ایم سی سے جو تفصیلات مانگی اْنہیں اس بارے میں مکمل جانکاری فراہم کی گئی۔ میئر نے کہا:’ بد عنوانی ، جعلسازی اور بھتہ خوری کو پروان چڑھانے والے چند کارپوریٹر اب تحقیقات سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں‘۔تاہم ایسا نہیں ہوگا اور کرپشن پر کوئی بھی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا اور یہ کہ قانون اپنا کام ضرور کرئے گا۔اْن کے مطابق رشوت خوری پر سمجھوتہ کرنے سے بہتر ہے کہ کارپوریشن کو ہی تحلیل کرکے نئے الیکشن کے لئے راہ ہموار کی جائے۔میئر موصوف نے بتایاکہ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ رشوت خوری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور جو لوگ اس گھوٹالے کو دبانے کی خاطر مجھ پر ڈباو ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ اپنے منصوبوں میں کھبی بھی کامیاب نہیں ہونگے۔انہوں نے کہاکہ سمجھوتہ کرنے سے بہتر ہے کہ سری نگر میونسپل کارپوریشن کو تحلیل کرکے نئے انتخابات کے لئے راہ ہموار کرو۔بتادیں کہ چند روز قبل سری نگر میونسپل کارپوریشن کے کئی کارپریٹروں نے موجودہ میئر جنید متو کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کا فیصلہ کیا تھا۔یو این آئی