سری نگر:مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جموںمیں ایک تقریب میں جموں و کشمیر پولیس کے اُن4 اہلکاروں کے لواحقین یعنی قریبی رشتہ داروں کو تقرری آرڈرسونپے جو وادی میں ملی ٹنسی سے متعلق تشدد میں مارے گئے تھے۔جے کے این ایس کے مطابق سرکاری ذرائع نے بتایاکہ منگل کی شام سری نگر روانہ ہونے سے قبل مرکزی زیرداخلہ امت شاہ نے راج بھون جموں میں منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کی ،جہاں جموں وکشمیر پولیس کے اُن4اہلکاروں کے قریبی رشتہ داروں یالواحقین کوسرکاری ملازمت کے آرڈر سونپے گئے ،جو ملی ٹنسی سے متعلق تشددکی وارداتوںمیں مارے گئے تھے ۔لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا اورمرکزی وزیر مملکت (آزادہ چارج)ڈاکٹر جتندر سنگھ کی موجودگی میں مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے مہلوک اہلکاروں کے لواحقین کوسرکاری ملازمت سے متعلق آرڈر دیتے ہوئے ملی ٹنسی کیخلاف جموں وکشمیر پولیس کی کوششوںکوسراہا۔وزیر داخلہ امت شاہ نے ٹوئٹر پر وادی کشمیر میں ملی ٹنٹوںکے ہاتھوں مارے گئے پولیس اہلکاروں کے لواحقین سے ملاقات کی تصاویر شیئر کیں۔ہندی زبان میں لکھے گئے ایک ٹویٹ میں،امت شاہ نے کہاکہ جموں و کشمیر پولیس کے جوانوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی جو ملی ٹنسی کے خلاف لڑتے ہوئے مارے گئے تھے اور ایسے4شہیدوں کے لواحقین کو تقرری کے خطوط سونپے۔ انہوں نے ملی ٹنسی کے خلاف جنگ میں جموں و کشمیر پولیس کی کوششوں کی بھی تعریف کی اور کہا کہ پورا ملک ان کی قربانی کو سلام کرتا ہے۔سرکاری عہدیداروں کاحوالہ دیتے ہوئے خبررساں ادارے پی ٹی آئی نے بتایا کہ اس کے ساتھ ہی ملی ٹنٹوں کے ہاتھوں مارے گئے 24 افراد کے اہل خانہ کو وزیر داخلہ کی طرف سے تقرری خط موصول ہوئے ہیں۔اسے پہلے 18 مارچ کو، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں میںجموں و کشمیر کے اُن 4پولیس اہلکاروں کے رشتہ داروں کو تقرری کے آرڈر خط سونپے جنہوں نے وادی میں ملی ٹنٹوں سے لڑتے ہوئے اپنی جانیں قربان کیں۔ آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد پچھلے سال اکتوبر میںجموں و کشمیر کے اپنے پہلے دورے کے دوران، امت شاہ نے نوگام میں انسپکٹر پرویز احمد کے اہل خانہ سے ملاقات کی،جو ملی ٹنٹوں کے ہاتھوں مارا گیا۔وزیر داخلہ نے انسپکٹرپرویز احمد کے خاندان کو سرکاری ملازمت کے لئے تقرری کا خط سونپا تھا۔