سری نگر//حدبندی کمیشن کی چیئرپرسن رنجنا پرکاش ڈیسائی،چیف الیکشن کمشنر سوشیل چندر اوردیگر ارکان نے سری نگر پہنچنے کے فوراًبعدیہاں ایک ہوٹل میں ایک درجن مستندسیاسی پارٹیوں کے اعلیٰ سطحی وفود ،دیگر پارٹیوں اور گروپوں کے نمائندوں کیساتھ باری باری ملاقاتیں کیں ۔سیاسی پارٹیوں کے وفودکواپنی بات سامنے رکھنے کیلئے بیس بیس منٹ کاوقت دیاگیا جبکہ باقی پارٹیوں اورگروپوں کے نمائندوںکی آراء کودس دس منٹ تک سنا گیا۔نیشنل کانفرنس سمیت کئی رجسٹرڈ پارٹیوں کے وفودنے اپنے نقطہ نظر اورمطالبات پرمبنی میمورنڈم کمیشن کوپیش کئے ۔جے کے این ایس کے مطابق حد بندی کمیشن کا5رکنی اعلیٰ سطحی وفدمنگل کی دوپہر کو کمیشن کی سربراہ جسٹس (آر) رنجنا پرکاش ڈیسائی کی قیادت میں سری نگر پہنچ گیا کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر سوشیل چندر،ڈپٹی الیکشن کمشنر،ڈپٹی الیکشن کمشنر چندرا بھوشن اور جموں و کشمیر کے اسٹیٹ الیکٹورل افسر کے کے شرما بھی شامل ہیں۔ حد بندی کمیشن جموں و کشمیر کے اپنے4 روزہ دورے کے دوران مختلف سیاسی جماعتوں کے وفود کے علاوہ یونین ٹریٹری کے سبھی 20، اضلاع کے ضلعی الیکشن افسروں(ڈپٹی کمشنروں)کیساتھ الگ الگ ملاقاتیں کرے گا۔معلوم ہواکہ سری نگر پہنچنے کے بعدحدبندی کمیشن کے سبھی اراکین جھیل ڈل کے نزدیک واقع ہوٹل للت پہنچے ،جہاں انہوں نے پہلے ہی طے شدہ پروگرام کے مطابق سہ پہرساڑھے تین بجے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈروں اوردیگرگروپوں کے نمائندوں کیساتھ ملاقاتوںکاسلسلہ شروع کیا۔تین بجکرتیس منٹ سے تین بجکرپچاس منٹ تک حدبندی کمیشن کے اراکین بہوجن سماج پارٹی کے وفد،جس میںمشتاق احمد،سنیاکول،منظوراحمدٹھوکر اورعبدالرشیدڈار شامل تھے،کیساتھ ملاقی ہوئے۔اسکے بعدتین بجکر پچاس منٹ سے لیکرچار بجکر دس منٹ تک بھاجپا لیڈروں کاوفد کمیشن کے ساتھ ملاقی ہوا،جس میں صوفی یوسف، جی ایم میر، سریندر امبردھر اور الطاف ٹھاکرشامل تھے۔چار بجکر دس منٹ سے چاربجکر تیس منٹ تک کیمونسٹ پارٹی آف انڈیا کاوفد حدبندی کمیشن سے ملاقی ہوا،اس وفدمیں غلام محمدحرہ،بشیراحمد اورمنظوراحمدنائیکو شامل تھے۔اسکے فوراًبعدچار بجکرتیس منٹ سے لیکر چاربجکر پچاس منٹ تک کیمونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ کا وفد،جس میں غلام نبی ملک ،رمیش کمار بھٹ ،عبدالرشیدپنڈت ،محمدسبحان اورواحدسلطان ڈار شامل تھے ،نے کمیشن اراکین کیساتھ ملاقات کی ۔چاربجکرپچاس منٹ سے لیکر پانچ بجکر دس منٹ تک کانگریس کی جموںوکشمیر شاخ کاچھ رکنی وفد کمیشن سے ملاقی ہوا،اس وفد میں غلام احمد میر، پیرزادہ محمد سید، تاج محی الدین،بشیر احمد ماگرے، سریندر سنگھ چنی اور ونود کول شامل تھے۔اسکے بعداہم ترین علاقائی جماعت نیشنل کانفرنس کاایک اعلیٰ سطحی وفد ،جس میں پارٹی کے سینئرلیڈران عبدالرحیم راتھر، محمد شفیع، ناصر اسلم وانی، سکینہ یتو اور میاں الطاف شامل تھے ،نے پانچ بجکردس منٹ سے لیکر پانچ بجکر تیس منٹ تک ،کمیشن اراکان کے سامنے حدبندی اوراسمبلی انتخابات کے بارے میں پارٹی کی نمائندگی کی ۔پانچ بجکر تیس منٹ سے لیکر پانچ بجکر پچاس منٹ تک نیشنل پینتھرس پارٹی کاوفدجس میں سید مسعود اندرابی، منظور احمد نائیک، حکمت سنگھ جموال، فاروق احمد ڈار اور حکیم عارف علی شامل تھے ،حدبندی کمیشن سے ملا۔پانچ بجکرپچاس منٹ سے لیکرچھ بجکر دس منٹ تک کاوقت پی ڈی پی کیلئے مخصوص تھا ،لیکن اس پارٹی نے کمیشن سے نہ ملنے کافیصلہ کیا ۔چھ بجکر دس منٹ سے لیکر چھ بجکر تیس منٹ تک پیپلز کانفرنس کاایک وفد ،جس میں بشیر احمد ڈار، منصور حسین سہروردی، محمد خورشید عالم اور محمد اشرف میرشامل تھے ،حدبندی کمیشن سے ملاقی ہوا۔پانچ رکنی حدبندی کمیشن سے ہوٹل للت سری نگرمیں ملاقی ہونے والا سب سے آخری وفد جموں وکشمیر اپنی پارٹی کاتھا ،جس میں غلام حسن میر، ظفر اقبال منہاس، عثمان مجید، رفیع احمد میر اور محمد اشرف میرشامل تھے ،نے شام چھ بجکرتیس منٹ سے لیکر چھ بجکر پچاس منٹ تک حدبندی کمیشن کیساتھ ملاقات کی ۔معلوم ہواکہ الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ11قومی وعلاقائی سیاسی جماعتوں کے لیڈروں پرمشتمل وفود نے حدبندی کمیشن ذمہ داروں کے سامنے جموں وکشمیرمیں اسمبلی حلقوں کی سرنو حدبندی کے حوالے سے جاری عمل ،اسمبلی انتخابات اوردیگر امورات کے بارے میں بھی اپنااپنا نقطہ نظر پیش کیا جبکہ بیشتر پارٹیوں کے وفود نے حدبندی کمیشن کواپنے اپنے مواقف سے متعلق میمورنڈم بھی پیش کئے ۔نیشنل کانفرنس کے ذرائع نے بتایاکہ پارٹی لیڈروں کے وفد نے حدبندی کمیشن کے سامنے حدبندی کے عمل سے لیکر اسمبلی انتخابات تک ہرجڑے معاملے کے بارے میں اپنا موقف پیش کیا ،اورکمیشن اراکین کے سامنے یہ بات کہی کہ جاری حدبندی کے عمل سے کہیں زیادہ ضروری یہاں اسمبلی انتخابات کرانا ہے تاکہ سیاسی عمل کاآغاز ہونے کیساتھ ساتھ عوام کواپنے نمائندے منتخب کرنے کاموقعہ اورجمہوری حق ملے ۔ذرائع نے مزیدبتایاکہ پارٹی لیڈروں نے حدبندی کے عمل اوردیگرمتعلقہ امورات کے بارے میں ایک میمورنڈم حدبندی کمیشن کوپیش کیا ۔اس دوران معلوم ہواکہ کئی غیرسیاسی گروپوں کے وفود بھی حدبندی کمیشن سے سری نگرمیں منگل کوشام دیر گئے باری باری ملاقی ہوئے ۔ذرائع نے بتایاکہ غیرسیاسی وفودکیساتھ حدبندی کمیشن اراکین کی ملاقاتوںکاسلسلہ منگل کورات دیر گئے تک جاری رہا ،اورکم وبیش پچاس سے زیادہ وفود کمیشن سے باری باری مقررہ وقت کیلئے ملاقی ہوئے ،جن میں ڈی ڈی سی ممبران ،پنچایت ارکان اورکچھ دیگر گروپوں کے نمائندے بھی شامل تھے ۔خیال رہے حد بندی کمیشن کا قیام مارچ 2020 میںعمل میں لایا گیا تھا اور مارچ2021 میں عالمی وبا کوروناکی وجہ سے کمیشن کی مدت کار میں ایک سال کی توسیع کی گئی تھی۔ کمیشن کو امید ہے کہ تمام فریق اس عمل میں تعاون کریں گے اور گراں قدر مشوروں سے آگاہ کرائیں گے تاکہ از سر نو حد بندی کا کام بروقت مکمل کیا جا سکے۔