سرینگر//ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے کہ عام سیزنل نزلہ ، زکام یا کھانسی یا اسی طرح کے کسی دوسرے فلو میںمریض کو اینٹی بائیوٹک ادویات تفویض کرنے سے ڈاکٹروںکوگریز کرنا چاہئے جبکہ ابتدئی فلو کے شکار مریضوں کیلئے اینٹی وائرل ادویات زیادہ موثر رہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ معمولی بیماری کے لئے اینٹی بائیوٹک دینے سے مریضوں میں اینٹی بائیوٹک کی مدافعت بڑھ جاتی ہے جو مریضوں کیلئے بعد میں پریشانی کا باعث بنتا ہے ۔ سی این آئی کے مطابق وادی کشمیر میں فلو کے مریضوں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ، ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر نے ڈاکٹروں کو فلو کے مریضوں کے لیے اینٹی وائرل ادویات تجویز کرنے کا مشورہ دیا۔ایسوسی ایشن کے صدر اور فلو کے ماہر ڈاکٹر نثار الحسن نے کہاکہ ڈاکٹرز کو فلو کے مریضوں کو جلد از جلد اینٹی وائرل ادویات تجویز کرنی چاہیے اور لیب ٹیسٹ کے نتائج کا انتظار نہیں کرنا چاہیے کیونکہ تاخیر جان لیوا ہو سکتی ہے۔ڈاکٹر حسن نے کہا کہ جب بیماری شروع ہونے کے 48 گھنٹے کے اندر تشخیص شروع کردی جاتی ہے تو اینٹی وائرل علاج کے لیے بہترین کام کرتے ہیں۔ڈاک کے صدر نے کہا کہ کسی بھی ایسے مریض کے لیے اینٹی وائرل علاج تجویز کیا جاتا ہے جو فلو کا تصدیق شدہ یا مشتبہ مریض ہو جو ہسپتال میں داخل ہو یا شدید بیماری میں مبتلا ہو یا اسے فلو سے متعلق پیچیدگیاں پیدا ہونے کا زیادہ خطرہ ہو۔ پیچیدگیوں کے زیادہ خطرے والے افراد میں بچے، بوڑھے، حاملہ خواتین اور بنیادی طبی حالات کے حامل افراد شامل ہیں۔ان لوگوں کے لیے جن کو شدید بیماری کا خطرہ نہیں ہے طبی فیصلے کی بنیاد پر بھی اینٹی وائرلز پر غور کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ فی الحال، oseltamivir تمام فلو وائرس کے لیے سب سے موثر اینٹی وائرل دوا ہے جس میں H3N2، H1N1 اور انفلوئنزا B وائرس شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دوا 2 ہفتے یا اس سے زیادہ عمر کے حاملہ خواتین اور بچوں کو محفوظ طریقے سے دی جا سکتی ہے۔ڈاکٹر نثار نے کہا کہ اگرچہ اینٹی وائرل ادویات فلو کے مریضوں کو جان بچانے والے فوائد فراہم کرتی ہیں، بدقسمتی سے وہ تجویز کردہ نہیں ہیں۔طبی ماہرین فلو کے مریضوں کے لیے غیر ضروری اینٹی بائیوٹکس لگاتے رہتے ہیں، حالانکہ اینٹی بایوٹک میں وائرس کے خلاف سرگرمی نہیں ہوتی ہے۔آپ بہتی ہوئی ناک، گلے میں خراش یا کھانسی کے ساتھ ڈاکٹر کے پاس جائیں، آپ اینٹی بائیوٹکس کا نسخہ لے کر چلے جائیں گے۔ انہیں یہ غلط فہمی ہے کہ اینٹی بائیوٹکس فلو پر زیادہ تیزی سے قابو پانے میں مدد کرتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ فلو کے لیے اینٹی بایوٹک نہ صرف نامناسب ہیں بلکہ مریضوں کو اینٹی بائیوٹک مزاحم انفیکشن کے خطرے میں بھی ڈال دیتے ہیں۔