سری نگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگلوار کو جموں یونیورسٹی میں آل انڈیا انٹر یونیورسٹی فینسنگ ( مرد اور خواتین ) چمپئن شپ 2022-23 ء کا آغاز کیا ۔ اس پُروقار تقریب میں ملک بھر کی 100 یونیورسٹیوں کے زائد اَز 1000 فینسرحصہ لے رہے ہیں ۔ دورانِ تقریب لیفٹیننٹ گورنر نے مقابلہ کا ماسکوٹ اور ڈائریکٹوریٹ آف سپورٹس اینڈ فزیکل ایجوکیشن جموں یونیورسٹی کے شعبہ جاتی کیلنڈر کو بھی جاری کیا ۔ لیفٹیننٹ گورنرنے ملک بھر سے فینسروںسے بھی خطاب کیا جو چمپئن شپ میں حصہ لے رہے ہیں ۔ منوج سِنہانے کہا کہ یہ منفرد اور غیر معمولی چمپئن شپ واقعی متاثر کُن ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ اس طرح کے کھیلوں کے مزید ایونٹوں کو قابل بنائے گا، اس کی حوصلہ افزائی کرے گا اور مستقبل کی صلاحیتوں کی شناخت اور جموں و کشمیر یو ٹی میں دیرپاکھیلوں کی تحریک کا باعث بنے گا ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ کسی کھیل میں مقابلہ کرنا بذات خود ایک فتح ہے اور فینسروں کیلئے یہ نظم و ضبط ، توازن ، ذہنی چستی اور خود اعتمادی سیکھنے کا موقعہ فراہم کرتا ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سماجی ادارے کھیل مساوات اور معاشی ترقی کو بہت اہمیت دیتے ہیں جس سے پوری کمیونٹی کو فائدہ ہوتا ہے ۔لیفٹیننٹ گورنرنے گلوبلائزڈ دُنیا میں کھیلوں کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا ’’ کھیل دُنیا میں تبدیلی کا ذریعہ بن سکتے ہیں اور تبدیلی چیلنج کو قبول کرنے سے شروع ہوتی ہے ۔ ‘‘ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اُبھرتے ہوئے کھلاڑیوں کیلئے میرا منتر یہ ہے کہ اپنے آپ پر شک کرنا چھوڑ دیں اور پوری لگن کے ساتھ زندگی میں جو آپ واقعی چاہتے ہیں اس پر عمل کریں ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پختہ عزم ، محنت اور ایمان کے ساتھ کھلاڑی اَپنا مستقبل خود ترتیب دے سکتے ہیں ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کھیل ماحولیاتی نظام میں ہونے والی تبدیلی کے بارے میں کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی جی کی رہنمائی میں اِنڈیا کھیلوں کی ایک زبردست طاقت کے طور پر اُبھر رہا ہے ۔ ہماری توجہ کھیلوں کی دیرپا ترقی کی طرف مرکوز ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ’’ بہتر کھیل بنیادی ڈھانچے نے جموں و کشمیر میں کھیلوں کی سرگرمیوں میں خاطر خواہ اِضافہ کیا ہے ۔ کھلاڑیوں کے لئے مرکوز پالیسیوں اور سکیموں،نچلی سطح پر کھیلوں کا فروغ ، عالمی معیار کی کوچنگ اور تربیتی سہولیات نے اُبھرتے ہوئے کھلاڑیوں میں نئی اُمیدیں پیدا کی ہیں۔‘‘اُنہوں گورنر نے تعلیمی اِداروں میں کھیلوں کو فروغ دینے کیلئے متعارف کی گئی اصلاحات اور زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو ان کی مجموعی ترقی کیلئے کھیلوں میں حصہ لینے کی ترغیب دینے کیلئے اُٹھائے گئے اقدامات پر بھی بات کی ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی نے کھیلوں کو تعلیمی نصاب کا لازمی حصہ بنا یا ہے ۔ پالیسی اس بات پر بھی زور دیتی ہے کہ نصاب کو جامع تعلیم پر توجہ مرکوز کرنی چاہیئے جس میں سائنس ، سوشل سائنس ، آرٹ ، ہیومین ٹیز اور کھیل مل کر اِنسانی کارکردگی کو فروغ دیں گے ۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ جموں یونیورسٹی نے کھیلوں میں ان کی کارکردگی کی بنیاد پر طلباء کے نتائج میں کریڈٹ شامل کر کے ایک اِنتظام کیا ہے ۔ سابق وائس چانسلر دہلی یونیورسٹی پروفیسر دنیش سنگھ ،جو وائس چیئرمین جموں و کشمیر ہائیر ایجوکیشن کونسل بھی ہیں ، نے بھی اِجتماع سے خطاب کیا۔ اُنہوں نے کھیلوں کے بارے میں اپنے بصیرت افروز اور متاثر کُن خیالات کا اظہار کیا اور منتظمین کو میگا ایونٹ کیلئے مبارک باد دی۔وائس چانسلر جموں یونیورسٹی پروفیسر امیش رائے نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر کی زیر قیادت یو ٹی انتظامیہ کے تحت جموں و کشمیر میں کھیلوں اور کھلاڑیوں کو بے مثال پہچان مل رہی ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پورے یو ٹی میں فلڈ لائٹس کے تحت رات کے کھیلوں کا ایک نیا کلچر تیار کیا جا رہا ہے ۔ اِس سے قبل ڈائریکٹر جموں یونیورسٹی کے ڈائریکٹوریٹ آف سپورٹس اینڈ فزیکل ایجوکیشن ڈاکٹر داؤد اقبال بابا نے خطبہ اِستقبالیہ پیش کیا اور چمپئن شپ کی تفصیلی رِپورٹ پیش کی۔اِس موقعہ پر سیکرٹری جے اینڈ کے سپورٹس کونسل محترمہ نزہت گل ، ڈینز ، فیکلٹی ممبران ، اعلیٰ حکام ، کھیلوں کی سرکردہ شخصیات ، عوام اور نوجوانوں کی بڑی تعداد موجود تھی ۔