دسمبر2022میں تشکیل شدہ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کوعام کرنے کامطالبہ
سری نگر//سرکاری ملازمت پانے کے خواہشمندوں نے، جنہوں نے فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز میں مختلف اسامیوں کےلئے درخواستیں دی تھیں، بدھ کو سری نگرمیں ایک پُرامن مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ بھرتی عمل میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کو عام کرے۔
جے کے این ایس نمائندے کے مطابق سینکڑوں نوجوان مظاہرین بدھ کو یہاں ریزیڈنسی روڈ پر پریس کالونی میں جمع ہوئے جنہوںنے ہتھوں میںبینرز اور پلے کارڈزاُٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا’ہمیں انصاف چاہیے‘۔مظاہرین نے اپنے مطالبہ کے حق میں نعرے بازی بھی کی اورساتھ ہی الزام لگایاکہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز میں مختلف اسامیوں کے بھرتی عمل کے دوران بڑے پیمانے پر بے ضطگیاں کرکے اہل اُمیدوراوں کی حق تلفی کی گئی ہے ۔مظاہرین میں سے ایک نوجوان بلال احمد شیخ نے کہاکہ میں فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ کی ناانصافی کا شکار ہوں۔انہوںنے کہاکہ ہم نے 2012 میں مختلف اسامیوں کےلئے اپنی درخواستیں جمع کرائی تھیں لیکن پتہ چلا کہ یہ اصل میں ایک’گھپلا‘ تھا۔ بلال احمد شیخ نے کہاکہ پھر ہم نے2018 میں دوبارہ درخواستیں دیں اور پھر ایک ’گھپلا‘ پایا۔ پچھلے سال پھر ایک اور’گھپلا‘پایا گیا۔انہوںنے دیگر ساتھی مظاہرین کی جانب سے بولتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ نے گزشتہ سال دسمبر میں فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز میں مختلف اسامیوں کے بھرتی عمل مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کےلئے ایڈیشنل چیف سکریٹری ہوم آر کے گوئل کی سربراہی میں3 رکنی پینل تشکیل دیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ انکوائری کمیٹی کو رپورٹ پیش کرنے کے لئے ایک ماہ کا وقت دیا گیا تھا لیکن اب ہم تیسرے مہینے میں ہیں اورتحقیقاتی رپورٹ اب تک نہیں آئی ہے۔مظاہرے میں شامل ایک اور امیدوار خورشید احمد پرے نے کہا کہ مظاہرین اس وقت تک نہیں جائیں گے جب تک انتظامیہ رپورٹ کو عام نہیں کرتی ہے۔انہوںنے کہاکہ یہاں کوئی پتھرباز نہیں ہے۔ اگر آپ کو کوئی مل جائے تو اسے پھانسی دے دو! لیکن ان چوروں کو سامنے لاو ¿ جو 2012، 2018 اور اب بھی بچے ہوئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہم انصاف چاہتے ہیں۔مظاہرین نے یک آوازیہ مطالبہ کیاکہ دسمبر2022 میں تشکیل دی گئی انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کو پبلک کریں۔