رواں ماہ کے آخر میں منعقد ہونیواے جی ٹونٹی ورکنگ گروپ کے خصوصی اجلاس کیلئے سرینگر اور وادی کے دیگر علاقوں میں سیکورٹی کے فقید المثال انتظامات عمل میں لائے گئے ہیں شہر کے حساس علاقوں میں جہاں فورسز کی اضافی نفری کا گشت بڑھادیا گیا ہے وہیں سراغ رساں کتوں کی مدد سے تلاشی کا سلسلہ تیز کردیا گیا ہے تاکہ امن دشمن عناصر اجلاس میں کوئی رخنہ نہ ڈال سکیں۔ جموں کشمیر کی گرمائی راجدھانی سرینگر میں گزشتہ دنوں سیکورٹی فورسز نے راہ گیروں، موٹر سائیکل سواروں اور مسافروں کی تلاشی لی جس دوران اُن کے شناختی کارڈ چیک باریک بینی کیساتھ چیک کئے گئے۔ شہر سرینگر کے اکثر علاقوں میں موٹر سائیکل سواروں اور سکوٹیز پر باریک بینی سے فورسز ایجنسیاں نگاہ بنائے ہوئی ہے تاکہ کوئی ناخوشگوا رواقع رونما نہ ہو۔پائین شہر میں بھی سیکورٹی بندوبست کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق امن دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر شہر سرینگر میں سیکورٹی کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ پورے شہر میں سیکورٹی گرڈ کو مضبوط کیا گیا ہے جبکہ سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے مشتبہ افراد پر سخت نگاہ رکھی جارہی ہے۔ پائین شہر کے علاقوں میں بھی جگہ جگہ سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔ سلامتی عملہ کی جانب سے اہم شاہرائوں اور چوراہوں پر ناکے لگاکر گاڑیوں کی باریک بینی سے تلاشی کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ شہر سرینگر میں سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعہ لوگوں کی نقل و حرکت پر خصوصی نگاہ رکھی جارہی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی بڑھادی گئی اور یہاں سے ہر گزرنیوالے راہ گیر اور مسافر کی تلاشی لی جارہی ہے۔ جی ٹونٹی اجلاس کے پیش نظر گرمائی راجدھانی سرینگر میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ جگہ جگہ اضافی اہلکاروں کی تعیناتی کا عمل بھی جاری ہے۔ یہاں کسی بھی ناخوشگوار واقع کو ٹالنے کی خاطر سرینگر شہر میں اضافہ اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ رات کے دوران بھی فورسز کے گشت میں اضافہ کیا گیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ شہرہ آفاق جھیل ڈل کے اردگرد علاقوں میں بھی سیکورٹی فورسز کو الرٹ کیا گیا ہے جبکہ سراغ رساں کتوں کی مدد سے ڈل گیٹ سے لیکر شالیمار تک شاہراہ کی تلاشی لی جارہی ہے۔ اعلیٰ حکام کے بقول جی ٹونٹی اجلاس کے پیش نظر شہر میں سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں۔ شہر میں جگہ جگہ خصوصی چیکنگ پوائنٹس قائم کئے گئے ہیں جہاں پر ہر آنے جانے والے فرد بشر پر کڑی نگاہ رکھی جارہی ہے۔ جی ٹونٹی اجلاس کو پرامن طریقے سے اختتام تک پہنچانے کی خاطر سیکورٹی ایجنسیاں کوئی بھی خطرہ مول لینے کی پوزیشن میں نہیں ہے اور شہر بھر میں مشکوک نظر آنیوالے افراد سے پوچھ تاچھ جاری ہے۔ادھر دوسری جانب سیاحتی شعبہ سے جڑے افراد جی ٹونٹی اجلاس کے انعقاد سے مطمئن دکھائی دے رہے ہیں۔ مذکورہ افراد کا کہنا ہے کہ جی ٹونٹی اجلاس کی وساطت سے جموں کشمیر میں سیاحتی شعبہ ترقی کی نئے سفر پر گامزن ہوگا اور مقامی آبادی بالخصوص بے روزگار افراد کیلئے روزگار کے کئی مواقع پیدا کرے گا۔ سیاحتی شعبہ سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ جی ٹونٹی کے اس تاریخی اجلاس سے جموں کشمیر کو اپنی منفرد پہچان دنیا بھر کے مندوبین کے سامنے رکھنے کا بھر پور موقعہ ملے گا ۔