سرینگر؍7؍اپریل ؍جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے وقف ترمیمی بل پر بحث کرنے کی تحریک کو مسترد کرنے کے بعد نیشنل کانفرنس کی زیرقیادت جموں و کشمیر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے پی ڈی پی سینئر لیڈر اور ممبر اسمبلی پلوامہ وحید الرحمان پرہ نے الزام لگایا کہ نیشنل کانفرنس بی جے پی کی پالیسیوں کو بنیادوں پر سہولت فراہم کر رہے ہیں ۔ایک مقامی خبررساں ادارے کے مطابق قانون ساز اسمبلی میں سوموار کو وقف ترمیمی بل پر سپیکر کی جانب سے بحث کی اجازت نہ دینے پر ہنگامہ ہوا۔ اس دوران اسمبلی ممبر پلوامہ وحید الرحمان پرہ نے کہا ” جب دفعہ 370اور CAA عدالت میں تھے، ہم ایک قرارداد لائے تھےاور بہت سی ریاستوں نے بھی ایسا ہی کیا تھااور آج ہم وقف بل کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانا چاہتے ہیں، لیکن بدقسمتی سے اسپیکر نے اس قرارداد کو مسترد کر دیا،جس سے یہ نتیجہ اخذ ہوتا ہے کہ نیشنل کانفرنس اور بی جے پی ایک دوسرے سے ملے ہوئے ہیں اور وہ اسمبلی میں فکس میچ کھیل رہے ہیں“ ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ بی جے پی کی مخالفت کر رہے ہیں لیکن زمین پر بی جے پی کی پالیسیوں کو سہولت فراہم کر رہے ہیں۔مسٹر وحید پرہ نے مزید کہا کہ وقف املاک کو محض جائیداد کے طور پر دیکھنا غلط ہے کیونکہ یہ معاملہ عقیدے سے متعلق ہے اور اسی کے مطابق سلوک کیا جائے گا۔پرہ نے کہا ” اسلامی مذہبی جائیدادیں ہمارے آباو اجداد کی چھوڑی ہوئی میراث ہیں اور یہ مسلمانوں کا مذہبی معاملہ ہے، مسلمانوں کو شامل کیے بغیر مسلمانوں کے لیے فیصلے کرنا اور قانون پاس کرنا درست نہیں ہے۔ مسلم کمیونٹی کے تمام افراد نے کھل کر اس بل پر ناراضگی ظاہر کی ہے“۔










