سری نگر؍جنوبی کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں پیش آئے ہولناک دہشت گردانہ حملے کو آٹھ روز گزر جانے کے باوجود سکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق مفرور ملی ٹینٹوں کی تلاش کے لیے پہاڑی علاقوں، گھنے جنگلات اور دشوار گزار دروں میں سکیورٹی فورسز نے اپنی موجودگی کو مزید مستحکم کیا ہے ، جبکہ اضافی اہلکاروں کو بھی علاقے میں تعینات کیا گیا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تلاشی آپریشن میں فوج، سی آر پی ایف اور جموں و کشمیر پولیس کی خصوصی یونٹیں شریک ہیں، جو نہ صرف جنگلی علاقوں کو چھان مار رہی ہیں بلکہ جدید آلات کی مدد سے زیر زمین قدرتی گھپاؤں، پتھریلی چٹانوں کے پیچھے اور ندی نالوں کے اطراف بھی ممکنہ دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق ابتدائی شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ حملہ آور ممکنہ طور پر پہلگام اور اس سے ملحقہ علاقوں میں ہی کہیں روپوش ہیں۔ فورسز کو شبہ ہے کہ دہشت گرد قدرتی گھپاؤں کا استعمال کر رہے ہوں گے ، جس کے پیش نظر ہر چٹان اور درخت کے پیچھے کی جانچ کی جا رہی ہے ۔دوسری جانب قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) نے اس حملے کی بڑے پیمانے پر تفتیش کا آغاز کیا ہے ۔ ایجنسی کے اہلکاروں نے جائے واردات اور اس کے اطراف کا کئی بار معائنہ کیا ہے ، اور مقامی افراد، چشم دید گواہوں اور کچھ مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے ۔










