سرینگر:پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ 5اگست2019کو کشمیریوں سے جو کچھ بھی چھینا گیا ہے، اسے سود سمیت واپس کرنا ہوگا۔ کے این ایس کے مطابق پی ڈی پی کے22ویں یوم تاسیس کے موقعہ پر پارٹی ہیڈکوارٹر پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہاکہ 5اگست 2019کو کئے گئے فیصلہ کا مقصد ووٹوں کو حاصل کرنا تھا جس کیلئے جموں وکشمیر کوقربانی کا بکرا بنایاگیا۔ کے این ایس کے مطابق محبوبہ مفتی نے کہا کہ ’’یہ بدقسمتی ہے کہ بھارت میں صرف مسلم اکثریتی ریاست کی تقسیم کی گئی اور جو کچھ بھی کشمیر کے لوگوں نے سامنا کیا، وہ بھارت اور اس کے آئین نے نہیں بلکہ ایک انفرادی جماعت نے کیا ہے‘‘۔ انہوںنے کہا کہ ’جموںوکشمیر کے لوگوں کی شناخت غیر قانونی طور پر 5اگست2019کوچھینی گئی اور اسے سود سمیت واپس کرنا ہوگا‘‘۔ انہوںنے کہاکہ ’’جب بھارت70برسوں کے بعد برطانیہ سے آزادی حاصل کرسکتا ہے ، جب بی جے پی 70برسوں کے بعد جموں وکشمیر کے خصوصی درجہ کو چھین سکتا ہے تو ہم اپنے حقوق کیلئے کیوں نہیں لڑسکتے‘‘۔ پی ڈی پی صدر نے کہاکہ جموںوکشمیر کے لوگ بھارت کے ساتھ رہنے کے خواہاں ہیں اوروہ اپنی آواز اٹھاتے رہینگے اور خصوصی درجہ کی بحالی کیلئے کوششیں کرتے رہینگے‘‘۔محبوبہ مفتی نے نوجوانوں سے عسکریت پسندی ترک کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ’’ چند لوگ چاہتے ہیںکہ نوجوان ہتھیار اٹھائیں لیکن نوجوان اس کلچر سے دور رہیں، ہم اپنی آواز پرامن طریقہ پر اٹھائینگے، ہمیں مہاتما گاندھی سے سیکھنا ہوگا ، ہمیں اُن سے سیکھنے کی ضرورت ہے‘‘ ۔انہوںنے کہاکہ1947میں جب قبائلی حملہ آور آئے تو یہاں بھارتی فوج نہیں تھی لیکن اُس وقت کشمیریوںنے ہی اُن کا سامنا کیا۔ محبوبہ مفتی نے کہاکہ اُس وقت کشمیریوں نے یہ عزم دہرایاکہ کشمیر ہمارا ملک ہے اورانہوں نے ہی ان کا مقابلہ کیا۔ پی ڈی پی صدر نے کہاکہ قبائلیوںکے حملے کے وقت کشمیری بھارتی فوج کے ساتھ شانہ بہ شانہ تھے اور بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ آج کشمیریوں پر بھروسہ نہیں کیاجارہاہے اور ان کو مارا پیٹا جاتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ جموںوکشمیر کے لوگوںنے بھارت کی جمہوریت کو دیکھتے ہوئے اس ساتھ رہنے کو ترجیح دی لیکن جو کچھ بھی بھارت نے خوددیا تھا، اُسے چھین لیاگیا ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہاکہ ’’آج کل فورسز دشمنوں، پاکستان اور چین کے ساتھ نہیں لڑرہے ہیں بلکہ جموںو کشمیر کے لوگوں کے ساتھ لڑرہے ہیں، انہوں(فورسز) نے لوگوں میں دہشت پیدا کی ہے اور لوگوں کو آواز اٹھانے پر ڈرایا دھمکایا جارہاہے‘‘۔پی ڈی پی کے قیام کے بارے میں محبوبہ مفتی نے کہاکہ اُن کے والد مفتی محمد سعید نے اس ارادے سے پارٹی تشکیل دی تھی کہ کشمیر کے دبائے گئے لوگوں کی مدد کی جائے۔ انہوںنے کہاکہ ’’میرے والد نے کبھی بھی ترقیاتی معاملات پر ووٹ نہیں مانگے ، اگرچہ انہوںنے اپنے دورِ اقتدار میں ترقیاتی کام ، جن میںکالجوں، یونیورسیٹیوں اور سڑکوں کی تعمیرشامل ہیں، انجام دیئے لیکن انہوںنے ہمیشہ کشمیریوں کی خیر خواہی اورمشکلات حالات کا سامنا کررہے لوگوں کی مدد کیلئے ووٹ مانگے‘‘۔ اس دوران انہوںنے آئی جی پی کشمیر سے اپیل کی کہ مسلح تصادم آرائیوں میں مارے گئے 3نوجوانوں کی تحقیقات کی جائے اور3نوجوانوں کو انکاونٹروںکے دوران مارنے پر آئی جی پی پر انگلی اٹھارہے ہیں۔ محبوبہ مفتی نے کہاکہ ’’آئی جی پی کو ذاکر، عمران اور آزاد مشتاق کی ہلاکتوں کی تحقیقات کرنی چاہئے اور اس میں جو بھی حقائق ہیں، انہیں عوام کے سامنے لایا جائے‘‘۔