بنگلورو :تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی کے مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان نے ہفتہ کو کرناٹک کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے 20ویں کانووکیشن کی تقریب میں شرکت کی۔ طلباء کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے جناب پردھان نے کہا، "ہمارے طلباء کو ڈاکٹر کلام سے تحریک حاصل کرنی چاہیے اور ہندوستان کی تقدیر بدلنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے یوم پیدائش پر منعقدہ کانووکیشن کی تقریب خاص ہے۔ کل 1,787 امیدواروں نے ڈگریاں حاصل کیں، جن میں 126 پی ایچ ڈی، 817 پوسٹ گریجویٹ، اور 844 بی ٹیک طلباء شامل ہیں۔ جناب پردھان نے کہا کہ این آئی ٹی سورتھکل جیسے اداروں کو انجینئرنگ کے علاوہ تحقیق اور اختراع پر زیادہ توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ خوشی ہے کہ انسٹی ٹیوٹ فضلہ کی ری سائیکلنگ ویلیو چین میں تحقیق اور مہارت کی ترقی کو بھی فروغ دے رہا ہے۔ پائیداری ہمیشہ سے ہندوستانی ثقافت کا بنیادی جزو رہی ہے۔ اس طرح کے اقدامات ہماری یونیورسٹیوں میں گرین ٹرانزیشن کو چلانے کے لیے ضروری ہیں۔ قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے بارے میں، وزیر نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی سوامی وویکانند جیسے فکری رہنماؤں کی تعلیمات اور وژن سے گونجتا ہے۔ وزیر نے سوامی وویکانند کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، تعلیم وہ معلومات نہیں ہے جو آپ کے دماغ میں ڈالی جائے اور وہاں فساد برپا کرے، جو آپ کی ساری زندگی ہضم نہ ہو۔ وزیر نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی قدیم کو جدید کے ساتھ ہم آہنگ کرکے دنیا کے اچھے شہری پیدا کرنے کی کوشش ہے۔