کابل، 27 دسمبر (مانیٹرنگ) غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کرسٹین ایڈ اور ایکشن ایڈ نے افغانستان میں اپنے کام کو طالبان حکومت کی طرف سے تمام غیر سرکاری تنظیموں پر خواتین ملازمین کو ملازمت دینے پر پابندی کے حکم کے بعد روک دیا ہے اور اس طرح غیر سرکاری تنظیموں کی تعداد میں اضافہ ہوکر چھ تک پہنچ گئی ہے۔
کرسٹین ایڈ کے عالمی پروگراموں کے سربراہ رے حسن نے ایک بیان میں کہا کہ "ہم جلد از جلد وضاحت چاہتے ہیں اور حکام سے پابندی ہٹانے کی اپیل کرتے ہیں۔ لیکن جب تک ایسا نہیں ہوتا، بدقسمتی سے ہم اپنے پروگراموں کو روک رہے ہیں۔”
ایکشن ایڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ‘اگر خواتین پر گروپوں میں کام کرنے پر پابندی لگائی جاتی ہے تو یہ ہمیں آبادی کے نصف تک پہنچنے سے بھی روک دے گا، جو پہلے ہی بھوک کا شکار ہیں۔ ایکشن ایڈ نے صورتحال واضح ہونے تک افغانستان میں اپنے بیشتر پروگراموں کو عارضی طور پر معطل کرنے کا مشکل فیصلہ کیا ہے۔”
اتوار کو سیو دی چلڈرن، نارویجن ریفیوجی کونسل اور کیئر نے اعلان کیا کہ وہ افغانستان میں اپنے پروگرام روک رہے ہیں۔