سرینگر //کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا پر راہول گاندھی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ جموں کشمیر کے حالات پُر امن ہے اور سوالیہ انداز میں پوچھا کہ کیا راہول حالات بگاڑنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک سال میں 1.6کروڑ سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا ہے، جو اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے۔اب سیاح جموں و کشمیر کے ہر کونے کا دورہ کر سکتے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جموں و کشمیر میں حالات میں بہتری آئی ہے۔ سی این آئی مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق مرکزی وزیر برائے اطلاعات و رابطہ عامہ انوراگ ٹھاکر نے دلی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کیا راہول گاندھی کشمیر کا ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں؟۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ وزیر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ایک اندازے کے مطابق ایک سال میں 1.6 کروڑ سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا ہے، جو اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے۔اب سیاح جموں و کشمیر کے ہر کونے کا دورہ کر سکتے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جموں و کشمیر میں حالات میں بہتری آئی ہے۔ پتھراؤ کا کوئی واقعہ نہیں ہے۔ کیا راہل گاندھی وہاں جا کر ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں؟۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کوئی بھی جموں و کشمیر کے کسی بھی حصے میں ترنگا لہرا سکتا ہے کیونکہ نریندر مودی حکومت نے جموں و کشمیر میں دفعہ 370 اور 35 اے کو ختم کر دیا ہے۔ گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا، جو ستمبر میں کنیا کماری سے شروع ہوئی تھی، اگلے ماہ کشمیر میں ختم ہونے والی ہے۔ٹھاکر نے انہیں 1992 میں بی جے پی کے اس وقت کے صدر مرلی منوہر جوشی اور نریندر مودی کی طرف سے نکالی گئی ایکتا یاترا کی یاد دلائی، جس نے سری نگر کے لال چوک پر قومی ترنگا لہرایا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت یاترا کی کافی مخالفت ہوئی تھی۔ ملی ٹنٹ کے حملے ہوئے، فائرنگ کے واقعات ہوئے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ کانگریس کی حکومت تھی۔بی جے پی لیڈر نے کہا کہ سال 2011 میں بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کے صدر کے طور پر ان کی طرف سے نکالی گئی ترنگا یاترا کو بھی یاد کیا۔انہوں نے کہا کہ جب آرٹیکل 370 ابھی بھی نافذ تھا تب چیزیں مشکل تھیں، انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت کے تحت وادی کشمیر کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔