مانیٹرنگ
ہندواڑ ہ۔2؍ جنوری۔ ایم این این۔ہندواڑہ کے ضلع اسپتال کے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے پیر کے روز پہلی ہائیڈیٹیڈ لیورلیپروسکوپک سرجری کرکے تاریخ رقم کی۔ ڈاکٹروں کی ٹیم کی سربراہی معروف سرجن ڈاکٹر اشفاق وانی اور اینستھیشیالوجسٹ ڈاکٹر ریاض قادری کر رہے تھے۔ ڈاکٹروں نے اس سرجری کو ایک "تاریخی نشان” قرار دیا، کیونکہ جموں و کشمیر کے کسی بھی ضلع اسپتال میں اب تک ایسی کوئی سرجری نہیں کی گئی ہے۔ ڈاکٹر اشفاق وانی، جو اس سرجری کی نگرانی کر رہے تھے، نے بتایا کہ حال ہی میں ایک 11 سالہ لڑکا ان کے پاس آیا۔ محتاط جانچ کے بعد، یہ پتہ چلا کہ لڑکے کا جگر ہائیڈیٹیڈ (سائز 13×11×13.7 سینٹی میٹر) ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی معاملے پر اینستھیشیالوجسٹ ڈاکٹر ریاض قادری سے بات کی گئی اور کافی دیر تک بات چیت کے بعد ہم نے فیصلہ کیا کہ لڑکے کا یہیں آپریشن کیا جائے گا۔ آج، لڑکے کا آپریشن ہوا، اور وہ ٹھیک ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن چیلنجوں سے بھرا ہوا تھا کیونکہ اس طرح کی سرجری ضلعی ہسپتالوں میں نہیں کی جاتی۔ تاہم، پورے ہسپتال کے تعاون سے، یہ ہوا، اور ہم امید کرتے ہیں کہ مستقبل میں یہاں پر اسی طرح کے مسائل کا شکار کسی دوسرے عمر کے گروپ کا آپریشن کیا جائے گا۔ جن لوگوں نے اس سرجری کو کامیابی سے کرانے میں ڈاکٹروں کی مدد کی ان میں او ٹی سٹاف شامل ہیں جن میں انچارج آپریشن تھیٹر جی ایم بھٹ عبدالقیوم، امتیاز احمد، سجاد احمد، روف احمد، محمد اشرف، اور اوشر احمد شامل ہیں۔ ڈاکٹر اشفاق نے وضاحت کی، "پیڈیاٹرک سرجری میں اومینٹوپیکسی کے ساتھ اس قسم کا لیپروسکوپک ہائیڈیٹیڈ سیسٹیکٹومی جموں اور کشمیر کے پردیی ہسپتالوں میں اپنی نوعیت کا پہلا طریقہ تھا۔ اینستھیٹسٹ ڈاکٹر ریاض قادری نے رائزنگ کشمیر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حال ہی میں سکمز سورا سے اس ہسپتال میں شمولیت اختیار کی ہے اور وہاں اس طرح کی سرجری کروانا کوئی بڑی بات نہیں ہے کیونکہ اگر خدا نہ کرے، مریضوں کو کچھ بھی ہو جائے تو بہت بڑا بیک اپ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دور دراز کے اسپتالوں میں اس طرح کا کوئی بیک اپ نہیں ہے جس کی وجہ سے یہاں ایسی سرجری نہیں کی جاتیں۔ ڈاکٹر نے یہ بھی کہا کہ مستقبل میں وہ پر امید ہیں کہ ان کی طرف سے جو بھی ممکن ہوگا وہ اپنے حصے کا کام کریں گے۔ ڈاکٹروں نے یہ بھی بتایا کہ انہیں اپنے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سے مثبت جواب ملا ہے۔ ان کے تعاون کے بغیر، سرجری ممکن نہیں تھی۔