مانیٹرنگ
ممبئی//چین میں کووڈ-19 کے متاثرین میں اضافے اور امریکہ کی طرف سے شرح سود میں اضافے کے پیش نظر مقامی سطح پر چوطرفہ فروخت کی وجہ سے گزشتہ مسلسل دو دنوں کی تیزی کے بعد شیئر بازار آج ایک فیصد سے زیادہ نیچے آگیا۔بی ایس ای کا حساس انڈیکس سینسیکس 636.75 پوائنٹس یعنی 1.04 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 61 ہزار پوائنٹس کی سطح سے نیچے 60657.45 پوائنٹس پر اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی 202 پوائنٹس یعنی 1.11 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 1500 پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔ بڑی کمپنیوں کی طرح، درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں میں بھی فروخت کا دباؤ دیکھا گیا۔ اس کی وجہ سے بی ایس ای مڈ کیپ 0.97 فیصد گھٹ کر 25,266.13 پوائنٹس پر اور اسمال کیپ 0.79 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 28,993.03 پوائنٹس پر بند ہوئی۔
اس عرصے کے دوران بی ایس ای میں کل 3627 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 2271 میں فروخت ہوئی، 1226 میں خریداری ہوئی جبکہ 130 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح این ایس ای میں 43 کمپنیاں سرخ نشان میں رہیں جبکہ باقی سات سبز نشان پر رہیں۔
بی ایس ای کے تمام 20 گروپوں میں گراوٹ درج ہوئی۔ اس عرصے معدنیات،توانائی، مالیاتی خدمات، ہیلتھ کیئر، اطلاعاتی ٹیکنالوجی، ٹیلی کام اور سروسز سمیت تمام گروپ کے حصص میں 1.44 فیصد کی کمی درج ہوئی۔
دریں اثناء، بین الاقوامی بازار میں تیزی درج کی گئی۔ اس عرصے میں برطانیہ کے ایف ٹی ایس ای میں 0.25، جرمنی کے ڈی ایکس میں 1.12، ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ میں 3.22 اور چین کے شنگھائی کمپوزٹ میں 0.22 فیصد اضافہ درج کیا گیا جبکہ جاپان کے نکئی میں 1.45 فیصد کی گراوٹ درج ہوئی۔