مانیٹرنگ
نئی دلی: ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ امن وسکون برقرار رکھنا چین کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کی مجموعی ترقی کے لئے اہم ہے۔ یہ تبصرے چینی وزیر خارجہ کے ان بیانات کے جواب میں کیے گئے جن میں ایل اے سی کے ساتھ موجودہ سرحدی کشیدگی کو کم کرنے پر آمادگی ظاہر کی گئی تھی۔ وزارت خارجہ امور کے ترجمان ارندم باغچی نے ہندوستان کے دیرینہ یقین پر زور دیا کہ سرحدی علاقوں میں امن و سکون کو برقرار رکھنا دوطرفہ تعلقات کی ترقی کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے دو طرفہ معاہدوں کی پاسداری اور موجودہ سرحدی صورتحال کو یکطرفہ طور پر تبدیل کرنے کی کسی بھی کوشش سے گریز کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ایک حالیہ مضمون میں، آنے والے چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندوستان اور چین دونوں اپنی مشترکہ سرحد پر کشیدگی کو کم کرنے اور امن کے تحفظ کے لیے کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہندوستان اور چین کے درمیان مشرقی لداخ میں ڈھائی سال سے زائد عرصے سے سرحدی تنازعہ چل رہا ہے اور جون 2020 میں وادی گالوان میں ایک مہلک تصادم کے بعد کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔بھارت کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھارت کے دیرینہ موقف کو اجاگر کیا کہ سرحدی علاقے میں امن قائم ہونے تک تعلقات کو معمول پر نہیں لایا جا سکتا۔ متنازعہ علاقوں میں چین کی مبینہ تعمیرات کے بارے میں پوچھے جانے پر ترجمان نے ہندوستان کی مسلح افواج پر اپنے علاقے کے دفاع کے لیے اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور چین کے درمیان فوجی اور سفارتی ذرائع سے بات چیت جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ وہ طریقہ کار ہیں جن کے ذریعے چینی سرگرمیوں کے بارے میں ہمارے خدشات کو پہنچایا جاتا ہے۔ باغچی نے کہا کہ دونوں اطراف معمول پر واپس آنے اور سرحد پر کشیدگی کم کرنے اور منحرف ہونے پر بھی توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔