سرینگر///وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک ایکایسی عالمگیریت چاہتے ہیں، جس میں آب و ہوا یا قرض کا بحران پیدا نہ ہو۔ البتہ اِسسے انسانیت کیلئے مجموعی طور پر خوشحالی آئے۔ وزیراعظم کَل ورچوئل وسیلے سے گلوبل سمٹ سوتھ آ ف وائس کے اجلس کے اختتامی جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔ مودی نے کہا کہ اِس کانفرنس میں دو دِن کے دوران20 سے زیادہ ترقی پذیر ملکوں نے شرکت کی، جو غریب ملکوں کا ورچوئل وسیلے سے ابھیتک کا سب سے بڑا اجتماع تھا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جی ٹوئنٹی کی صدارت کے دورانغریب ملکوں کے نظریات کے لئے آواز اٹھانے کی کوشش کرے گا۔انہوں نے اعلان کیا کہ بھارت غریب ملکوں کے لئے مہارتکا ایک مرکز قائم کرے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ بھارت غریب ملکوں کیلئے سائنس وٹیکنالوجی کی پہل کرے گا، جس کے تحت دیگر ترقی پذیر ملکوں کے ساتھ مہارت کا تبادلہکیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ کووڈ وبا کے دوران بھارت کی ویکسین میتری پہل کیتحت بھارت میں تیار کیا گیا ویکسین، سو سے زیادہ ملکوں کو فراہم کیا گیا۔ جنابمودی نے ایک نئے آروگیہ میتری پروجیکٹ کا اعلان کیا۔ اِس پروجیکٹ کے تحت بھارتایسے کسی بھی ترقی پذیر ملک کو لازمی طبی سامان فراہم کرے گا، جو قدرتی آفات یا انسانیبحران سے متاثر ہو۔وزیراعظم نے جغرافیائی و سیاسی انتشار کو دور کرنے کیلئے بڑی بین الاقوامی تنظیموں کی بنیادی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔