سری نگر،17 جنوری : وادی کشمیر میں خشک موسم کے بیچ ٹھٹھرتی سردیوں کا راج برابر جاری ہے جس سے لوگ گوناگوں مشکلات سے دوچار ہیں۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق وادی کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں رواں سیزن کی سرد ترین رات ریکارڈ ہوئی ہے جہاں کم سے کم درجہ حرارت منفی11.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
قبل ازیں پہلگام میں 15 جنوری کو سرد ترین رات ریکارڈ ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی10.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی1.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سری نگر میں 5 جنوری کو رواں سیزن کی سرد ترین رات ریکارڈ ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی6.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے شہرت یافتہ سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی11.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی12.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی4.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی2.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی5.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی5.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی20.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی15.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔
دریں اثنا محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق وادی میں 18 جنوری تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ بعد ازاں 19 اور21 جنوری کے دوران موسم ابر آلود رہ سکتا ہے اور اس دوران وادی کے بالائی علاقوں میں کہیں کہیں ہلکی برف باری کا بھی امکان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وادی میں 18 جنوری تک شبانہ درجہ حرارت میں گرواٹ ریکارڈ ہوسکتی ہے اور اس کے بعد بتدریج بہتری درج ہونے کی توقع ہے اور اس علاوہ اس وقت کے دوران میدانی علاقوں میں دھند رہنے کا بھی امکان ہے۔
قابل ذکر ہے کہ وادی میں شہنشاہ زمستان چالیس روزہ چلہ کلان بر سر اقتدار ہے اور اس دور حکومت21 دسمبر سے شروع ہو کر 31 جنوری کو اختتام پذیر ہوجاتا ہے۔
اس کے بعد بیس روزہ چلہ خورد تخت نشین ہوجاتا ہے گرچہ اس چلہ کے دوران سردیوں کی شدت کمی واقع ہوجاتی ہے تاہم بھاری برف باری کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔۔۔۔۔۔بشکریہ یو این آئی