سری نگر، 23 جنوری:
سابق وزیر اور اپنی پارٹی کے صدر سید الطاف بخاری نے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کی ایک انچ زمین بھی باہر کے لوگوں کو فراہم نہیں ہونے دیں گے۔ایک مقامی انگریزی خبررساں ادارے (کے این او ) کے مطابق سابق وزیر پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ زمینوں پر قبضہ کرنے والوں سے ریاست اور کاہچرائی کی اراضی کو واپس لینے کی مہم میں غریب لوگوں کو باہر رکھنا چاہیے۔انہوں نے کہا، ’’جن لوگوں نے زمین کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کیا ہے، ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جا سکتا ہے، لیکن جو معاشرے کے پسماندہ طبقے سے تعلق رکھتے ہیں، انہیں اس مہم سے باہر رکھا جانا چاہیے۔‘‘تاہم بخاری نے اس بات پر زور دیا کہ جو زمین حاصل کی جا رہی ہے وہ باہر کے لوگوں کو نہیں دی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کی صرف پانچ فیصد اراضی بیرونی لوگوں کو صنعتی مقاصد کے لیے فراہم کی جا سکتی ہے، لیکن اس قانون کو جموں و کشمیر میں اگلی حکومت تبدیل کر سکتی ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران صحافی کے سوال کے جواب میں مستر بخاری نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ حال ہی میں اپنی پارٹی میں شامل ہونے والے امتیاز پرے کے والد کوکا پرے دیگر سیاستدانوں سے بہتر تھے۔
انہوں نے کہا کہ’’کوکا پرے نے جو کچھ بھی کیا، اس نے کھلے عام کیا اور دوسرے سیاست دانوں نے بھی وہی کیا لیکن پردے کے پیچھے کیا‘‘ ۔
بھارت جوڑو یاترا کے بارے میں بخاری نے کہا کہ انہیں یاترا میں مدعو نہیں کیا گیا ہے۔