کشمیر انفو//
سری نگر/26جنوری2023ء//حکومت جموں و کشمیرنے پھولوں کی پیداوار کو فروغ دینے کے لئے جموںوکشمیر یوٹی میں متنوع زرعی آب و ہوا اور ماحولیاتی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے پھولوں کی کاشت کے وسیع اِمکانات کو تلاش کرنے کے مقصد سے 39 کروڑ روپے کے ایک میگا پروجیکٹ کو منظوری دی ہے۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ زرعی پیداوار نے کہا،’’ اِس پروجیکٹ سے 330 نئے کاروبار اِداروں کی تخلیق اور 2,000 کو براہ راست روزگار فراہم کرنے کی اُمید ہے۔‘‘اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر طویل عرصے سے متنوع زرعی ایکوز ونز کے لئے جانا جاتا ہے جو اسے فلوری کلچر اِنڈسٹری کی ترقی کے لئے ایک مثالی مقام بناتا ہے۔جموںوکشمیریوٹی قدرتی دولت او رقدرتی شان و شوکت سے مالا مال اور پھولوں کی وسیع رینج کی کاشت کیلئے مکمل طور پر ساز گار ہے۔ پھولوں کی جمالیاتی قدر ، سماجی تقریبات میں ان کا بڑھتا ہوا اِستعمال اور زیادہ پیسہ کمانے کی صلاحیت ممکنہ کاروباری اَفراد کو فلوری کلچر صنعت کی طرف راغب کر رہی ہے ۔جموںوکشمیر میں دُنیا بھر کے سیاح شاندار باغات اور پارکس سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔تاہم اِس صلاحیت کے باوجود یہ شعبہ اَب تک خطے میں باغبانی کی معیشت میں خاطر خواہ حصہ اَدا نہیںکرسکا ہے ۔ اِس کی بنیادی وجوہات کا شت کاروں اور کار خانہ داروں کی کم تعداد، جمع کرنے کے پلیٹ فارموں کی کمی اور فصل کے بعد کمزور اور برانڈنگ کی کوششیں ہیں۔حکومت جموںوکشمیر نے اِن خلأ کو پُر کرنے کے لئے حال ہی میں خطے میں کمرشل فلوری کلچر کو فروغ دینے کے لئے اِس اہم منصوبے کی منظوری دی ہے۔اُنہوں نے کہا ،’’ اِنڈین فلوری کلچر صنعت روایتی پھولوں سے ہٹ کر برآمدی مقاصد کے لئے پھولوں کو کاٹ کر رہے ہیں۔اِنڈیا میں 15,000 کروڑ روپے کا گھریلو فلوری کلچر سیکٹر ہے جس نے سال 2021-2022ء میں 771.41 کروڑ روپے کی پیداوار برآمد کی ہے۔ مزید برآں، کمرشل فلوری کلچر میں زیادہ تر کھیت کی فصلوں کے مقابلے فی یونٹ رقبہ زیادہ صلاحیت ہے اور اِس لئے یہ ایک منافع بخش کاروبار ہے ۔‘‘اُنہوں نے کہا،’’ منصوبے کے کلیدی فوکس میں سے ایک چھوٹی آرائشی نرسریوں کا کلسٹر کی بنیاد پر رقبہ میں توسیع ہے جو پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے میں مدد کرے گی۔ یہ منصوبے کٹے ہوئے پھولوں ، خوشبودار پودوں ، ڈھیلے پھولوں اور بلبس آرائشی فصلوں کے ساتھ ساتھ سالانہ پھولوں کے بیجوں کی پیداوار کا کام کرے گا۔ اِس پروجیکٹ میں موجودہ آرائشی نرسریوں کے لئے ٹیکنالوجی اَپ گریڈ ، ایگر یگیشن پلیٹ فارم کی تعمیر اور فصل کے بعد کے اقدامات جیسے آن فارم ڈِسٹلیشن یونٹس، سیڈ پروسسنگ یونٹس ، واک اِن کولڈ سٹوریج ، ٹرانسپورٹ ، برانڈنگ اور مارکیٹنگ کی کوششیںشامل ہیں۔‘‘ جموںو کشمیر میںنئے پروجیکٹ کا مقصد جموں و کشمیر میں فلوری کلچر اِنڈسٹری کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے متعدد جدید تکنیکی اقدامات اور حکمت عملی سے حل کرنا ہے۔ پروجیکٹ کے مقاصد میں 28 کروڑ روپے کی پری کووڈ کی سطح سے تقریباً 20 کروڑ روپے تک کی پیداوار کو بڑھانا شامل ہے۔ اگلے چار برسوںمیں 85 کروڑ فی سال، ہر ایک پروڈکشن کلسٹر کو سپورٹ کرتے ہوئے اینڈ ٹو اینڈ ویلیو چین، فصل کے بعد اور پروسسنگ سہولیات، برانڈنگ اور مارکیٹ تک رسائی اور پھولوں کی زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں روزگار بڑھانے کے لئے انسانی وسائل کی صلاحیت کی تعمیر کرناہے۔یہ منصوبہ 2.25 ہیکٹر رقبہ کو کٹے ہوئے پھولوں کی پیداوار کے تحت بحال کرے گا اور اِس کے علاوہ 24 ہیکٹر نرسری کا رقبہ شامل کرے گا،لیوینڈر کی کاشت کے لئے چار کلسٹروں ( 85 ہیکٹر) بنائے گا، ڈھیلے پھولوں کی پیداوار کے تحت رقبہ میں اِضافہ کرے گااور بیج و بلب کی پیداوار کے تحت رقبہ کو بڑھا دے گا۔اِس میں شراکت داروں کے لئے ایکسپوزر وِزٹ اور ٹریننگز او ربزنس ڈیولپمنٹ اور بریڈر او رسیڈ کمپنیوں کے ساتھ کاشت کاری کے معاہدے بھی شامل ہیں۔اِس منصوبے کے کلیدی نتائج میں 54 نرسری یونٹوں کو ہائی ٹک آپریشنز میں اَپ گریڈ کرنا ، 150 یونٹوں کو بحال کرنا ، 400 ہیکٹر رقبہ ( کل 587 ہیکٹر) کا اِضافہ کرنا، 330 نئے کار خانہ داروں کی تشکیل اور 2,000 نئے کاشت کاروں کو خوشبودار پھولوں اور بلب و بیج کی پیداوار کی تربیت دیناشامل ہے۔ اِس کا مقصد زائد اَز 27کروڑ آرائشی نرسری پلانٹس اور 4.8 کروڑ روپے سالانہ ( 5ویں سال سے ) مالیت کے 4,000 ایل آرومیٹک تیل پیدا کرنا او رکلسٹر موڈ میں 4,000 کاشت کاروں کی ہنرمندی کا کام کرنا ہے ۔منصوبے کی کل لاگت 39.03 کروڑ روپے ہے ۔ جموںوکشمیر میں مجموعی طور پر نیا پروجیکٹ پھولوں کی زراعت کی صنعت کے لئے ایک اہم قدم کی نمائندگی کرتا ہے ۔ کلسٹر کی بنیاد پر رقبہ کی توسیع ، ٹیکنالوجی کی اَپ گریڈیشن اورکٹائی کے بعد اور مارکیٹنگ کی کوششوں پر توجہ دینا ہے ۔اِس منصوبے میں خطے میں ایک دیر پااور منافع بخش فلوری کلچر اِنڈسٹری کے قیام میں مدد کرنے کی صلاحیت ہے ۔ اُمید ہے کہ یہ پروجیکٹ کا شت کاروں اور کاروباری اَفراد کے لئے نئے مواقع پید اکرنے میں مدد کرے گا اور جموںوکشمیر کی مجموعی اِقتصادی ترقی میں اَپنا حصہ اَدا کرے گا۔جموں وکشمیر یوٹی میں کمرشل فلوری کلچر کا فروغ ان 29منصوبوں میں سے ایک ہے جنہیں جموںوکشمیر اِنتظامیہ نے جموںوکشمیر یوٹی میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی ہمہ گیر ترقی کے لئے یوٹی سطح کی اعلیٰ کمیٹی کی سفارش کے بعد منظور ی دی تھی ۔اِس باوقار کمیٹی کی سربراہی سابق ڈی جی آئی سی اے آر ڈاکٹر منگلا رائے کر رہے ہیں اور اس میں زراعت ، منصوبہ بندی ، شماریات او راِنتظامیہ کے شعبے میں سی اِی او این آر اے اے اشوک دِلوائی ، سیکرٹری این اے ایس ڈاکٹر پی کے جوشی ، ہارٹی کلچر کمشنر ایم او اے اور ایف ڈبلیو ڈاکٹر پربھات کمار ، سابق دائریکٹر آئی اے آر آئی ڈاکٹر ایچ ایس گپتا ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری زرعی پیداوار اَتل ڈولو کے علاوہ جموںوکشمیر یوٹی کی دونوں زرعی یونیورستیوں کے وائس چانسلر دیگر نامور شخصیات ہیں۔