مانیٹرنگ
نئی دلی: نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بائیولوجیکلس اس بات کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے کہ صرف معیاری حیاتیاتی مصنوعات ہی صحت کے نظام تک پہنچیں تاکہ سب کے لیے معیاری صحت اور تندرستی کو یقینی بنانے کے ہمارے وزیر اعظم کے مشن کو تقویت حاصل ہو’’۔ یہ بات صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے آج یہاں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بایولوجیکلس (این آئی بی) کے زیر اہتمام حیاتیات کے معیار پر قومی سربراہ اجلاس سے ویڈیو خطاب کے دوران کہی۔ صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار اور یتی آیوگ کے رکن (صحت( ڈاکٹر وی کے پال نے بھی ویڈیو پیغام کے ذریعے مذکورہ اجلاس سے خطاب کیا۔یہ قومی اجلاس بایولوجیکلس کی معیار کی یقین دہانی کے مختلف پہلوؤں پر تبادلۂ خیال کے لئےمتعلقہ فریقوں، انضباطی حکام اور ماہرین تعلیم کو اکٹھا کرنے کے لئے پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا۔ یہ مذاکرات حکومت کے ‘صحت مند بھارت’ کے مینڈیٹ میں تعاون کی سمت مدد فراہم کرتے ہوئے صحت عامہ کو فروغ دینے اور تحفظ فراہم کرنے کے لئے صلاحیت سازی، ٹکنالوجی میں اضافے اور جدید حیاتیات کے فروغ میں اضافہ کریں گے۔ڈاکٹر مانڈویا نے اس بات کو بھی اُجاگر کیا کہ حیاتیاتی ادویات ‘‘روایتی کیمیائی ادویات کے ساتھ علاج کے انتخاب کے طور پر سامنے آتی ہیں۔ کووڈ-19 کی وجہ سے پچھلے کچھ سالوں میں میڈیکل ایمرجنسی نے دیکھا ہے کہ ہماری بائیو فارما اور تشخیصی صنعت نہ صرف، یہ کہ ہمارے ملک گیر بھائی چارے بلکہ عالمی سطح پر صحت عامہ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے اہمیت کی حامل اثاثہ ثابت ہوئی ہیں، جس نے‘‘وسودھیو کٹمبکم’’ یعنی پوری دنیا ایک خاندان ہے کے بیان کو معنیٰ دیئے ہیں۔این آئی بی کو کئی متعلقہ فریقوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کے لئے مبارکباد دیتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ ‘‘یہ سربراہ اجلاس بھارت میں موجودہ معیار کی یقین دہانی کے طریقہ کار میں فرق کے تجزیہ کے لیے ایک بنیاد فراہم کرے گا’’۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘یہ ملک کی بائیو فارماسیوٹیکل اور ان وٹرو تشخیصی صنعت کے بنیادی ڈھانچے اور ٹیکنالوجیز کو اپ گریڈ کرنے اور عالمی معیار کی مصنوعات تیار کرنے اور صحت عامہ کو فروغ دینے کی صلاحیت کو بڑھانے میں مدد گار ثابت ہوگا’’۔انہوں نے بایو فارما سیکٹر میں تربیت یافتہ انسانی وسائل کی ضرورت کو محسوس کرنے اورہنر کے فروغ سے متعلق پروگرام کے لئے بھی این آئی بی کی ستائش کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ این آئی بی، بلڈ سیل این ایچ ایم کی معلومات کے ساتھ مل کر پوسٹ گریجویٹ طلباء کو "کوالٹی کنٹرول آف بائیولوجیکل” پر تربیت فراہم کر رہا ہے اور بلڈ بینک کے اہلکاروں کو خون سے متعلق خدمات کو مضبوط بنانے اور تجزیاتی مہارتوں اور تکنیکی علم کو فروغ دینے اور بڑھانے کے لیے تکنیکی مدد فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے این آئی بی پر اس بات کے لئے زور دیا کہ وہ تربیتی پروگراموں کو مزید مضبوط کرے تاکہ اس مخصوص شعبے میں اہل انسانی وسائل تیار کیے جاسکیں۔