جموں/30؍جنوری//کشمیرانفو//زرعی پیداوار اور کسانوں کی بہبود کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری اتل ڈولو نے آج پی ایم کسان اسکیم کی صورتحال اور اس کے نفاذ کا جائیزہ لینے کیلئے منعقدہ ایک میٹنگ کی صدارت کی ۔ اسکیم کی پیش رفت کا اندازہ لگاتے ہوئے اے سی ایس نے ضلع وار بنیادوں پر مستفید ہونے والے بینک کھاتوں کی آمدنی کے ریکارڈ ای کے وائی سی اور این پی سی آئی سیڈنگ کی آن لائن اپ ڈیٹ کا جائیزہ لیا ۔ انہوں نے چیف ایگریکلچر آفیسرز اور ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریٹرز سے بھی بات کی تا کہ ڈیٹا اپ لوڈ کرنے اور ای کے وائی سی کے طریقہ کار میں کسی رکاوٹ کی نشاندہی کی جا سکے ۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے کہا کہ کسانوں پر پی ایم کسان، خاص طور پر معمولی کسان کی قسطوں کے نمایاں اثرات مرتب ہوئے ہیں اس اسکیم نے انہیں بروقت کھاد اور بیج خریدنے کے قابل بنایا ہے ۔ اپنے خطاب میں اتل ڈولو نے محصولات کے طریقہ کار سے متعلق غلط فہمیوں اور شکوک و شبہات کے فوری حل کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے فلاح و بہبود کی منصفانہ تقسیم کی ضرورت پر زور دیا اور سیکریٹری ریونیو وجے کمار بیدھوری کو ہدایت دی کہ وہ پورے عمل کی جانچ کریں ۔ انہوں نے لیڈ بینک افسران کو بھی ہدایت دی کہ وہ مستفید ہونے والوں کے بینک کھاتوں کی این پی سی آئی سیڈنگ کو ترجیح دیں۔ میٹنگ کا اختتام کرتے ہوئے مسٹرڈولو نے چیف ایگریکلچر آفیسرز کو ہدایت دی کہ وہ پی ایم کسان کی 13 ویں قسط جاری کرنے سے پہلے استفادہ کنندگان کی ای کے وائی سی کو یقینی بنائیں ۔ انہوں نے طے شدہ قواعد پر عمل کرتے ہوئے زیر التوا این پی سی آئی بیجنگ اور زیر التواء وراثت کی تبدیلیوں کے فوری ازالے کے پیچھے کی وجوہات کا مکمل تجزیہ کرنے پر زور دیا ۔ انہوں نے استفادہ کنندگان کو بغیر کسی تاخیر کے بہبود پہنچنے کیلئے ریکارڈ کی بروقت تازہ کاری کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔ میٹنگ کا مقصد یہ یقینی بنانا تھا کہ پی ایم کسان کے تحت صرف حقیقی مستفدین ہی 13 ویں قسط وصول کریں ۔ میٹنگ میں سیکرٹری زراعت ، ڈویژنل کمشنر کشمیر ، ڈائریکٹر زراعت کشمیر ، ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈز ، ڈپٹی کمشنرز ، اے ڈی سیز اور چیف ایگریکلچر آفیسرز نے شرکت کی ۔