مانیٹرنگ//
جموں//ادھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریلوے لنک (یو ایس بی آر ایل) پروجیکٹ 37,012.26 کروڑ روپے کی منظور شدہ لاگت کے 90 فیصد استعمال کے ساتھ تکمیل کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ریلوے کے ایک سینئر افسر نے پیر کو بتایا کہ منصوبے کی تکمیل سے کشمیر باقی ملک سے منسلک ہو جائے گا۔ عہدیدار نے کہا کہ باوقار قومی پروجیکٹ، جس کی ذاتی طور پر وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر ریلوے اشونی ویشنو کی نگرانی کی جا رہی ہے، "بہت اچھی” ترقی کر رہی ہے اور کام تمام محاذوں پر "ٹاپ گیئر” میں ہو رہا ہے۔” یو ایس بی آر ایل پروجیکٹ کی تازہ ترین منظور شدہ لاگت 37,012.26 کروڑ روپے ہے۔ 23 فروری تک اخراجات کی مجموعی بکنگ 3,34,21 کروڑ روپے ہے جو کل منظور شدہ لاگت کا 90.29 فیصد ہے۔ چیف ایڈمنسٹریٹو آفیسر، یو ایس بی آر ایل، ایس پی ماہی نے کہا کہ ریلوے کی وزارت نے ادھم پور سے بارہمولہ براستہ سری نگر تک ریلوے لائن کی تعمیر کی منظوری دی تھی – 25 کلومیٹر ادھم پور سے کٹرا 1994 میں، 118 کلومیٹر قاضی گنڈ سے بارہمولہ اور 1999 میں کٹرا سے قاضی گنڈ تک 129 کلومیٹر کی منظوری دی گئی ۔کشمیر کو بغیر کسی رکاوٹ اور پریشانی سے پاک رابطہ فراہم کرنے میں یو ایس بی آر ایل کی اہمیت کے پیش نظر، 272 کلومیٹر طویل یو ایس بی آر ایل پروجیکٹ کو 2002 میں "قومی پروجیکٹ” قرار دیا گیا تھا۔ کل 272 کلومیٹر یو ایس بی آر ایل پروجیکٹ میں سے 161 کلومیٹر کا کام شروع کیا گیا تھا۔ پہلے مرحلے کے ساتھ 118 کلومیٹر قاضی گنڈ-بارہمولہ سیکشن اکتوبر 2009 میں شروع کیا گیا تھا، اس کے بعد جون 2013 میں 18 کلومیٹر بانہال-قاضی گنڈ اور جولائی 2014 میں 25 کلومیٹر ادھم پور-کٹرا، جبکہ 111 کلومیٹر کٹرا-بنیہال پر کام جاری ہے۔ انڈین ریلویز کشمیر کو باقی ریلوے نیٹ ورک سے جوڑنے کے لیے دن بہ دن آگے بڑھ رہی ہے۔ یو ایس بی آر ایل پروجیکٹ بہت اچھی طرح سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ماہی نے کہا کہ دریائے چناب پر دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل مکمل ہو چکا ہے اور اس پر ٹریک کو جوڑنے کا کام شروع ہو چکا ہے، جب کہ بھارتی ریلوے کے ’پہلے کیبل سٹےڈ پل‘ پر کام مکمل ہونے کے قریب ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام محاذوں پر کام تیز رفتاری سے جاری ہے۔ انہوں نے کہاپروجیکٹ پر کام کرنے والے افسران اور عملے کے حوصلے بہت بلند ہیں اور وہ اس باوقار کام کو تیزی سے مکمل کرنے کے لیے انتہائی حوصلہ مند ہیں۔” انہوں نے کہا کہ یو ایس بی آر ایل پروجیکٹ کی صف بندی بڑی تعداد میں سرنگوں اور پلوں کا خاتمہ ہے، جنہیں انتہائی ناہموار اور پہاڑی خطوں میں انتہائی مشکل ہمالیائی ارضیات کے ساتھ لاگو کیا جانا ہے۔