مومن باخبر ہےکہ یہ دنیا دارالعمل ہے اورآخرت دارالجزاء ہے اسی لئے تودنیاکوآخرت کی کھیتی قراردیاگیاہے حقیقی مومن ہماوقت رضائے الہٰی کاطالب رہتاہے اور نبی آخر الزماں حضرت محمد مصطفیٰ صل اللہ علیہ وسلم کی محبت میں مگن رہتاہے یوں توہرعاقل و بالغ پردم آخرتک پانچ وقت کی نماز فرض عین ہے لیکن رمضان المبارک میں بندئے مومن میں خشوع و خضوع بڑھ جاتاہے قرآن کہتاہے ۔لعلکم تتقون ۔تاکہ تم متقی پرہیز گار بن جائو تو رمضان المبارک ہمیں متقی پرہیز گار نیک وکاربنانےکےلئےآرہاہے ہم اس کا استقبال اپنے اپنےگناہوں سےتوبہ کرکہ اچھی اچھی جائزنیتوں کےساتھ کریں گے
خوف خدا میں آنسوں بہانا
انسان آنسوں بہاتاہےکبھی خوشی کےکبھی تکلیف کےکبھی جدائی کےکبھی ڈرخوف کےکبھی کسی کے انتقال پرحالتِ خوشی وغمی آنکھوں سےآنسوں نکلتےہیں دورِحاضرمیں پالتوجانورکےمرنےپربھی آنسوبہائےجارہےہیں کیاکبھی ہم نےخوف خدامیں آنسوں بہایاکیاکبھی اپنےگناہوں پرنادم ہوکرآنسوں بہایاکیاکبھی ہم نےاپنامحاسبہ کرکہ خوف خدامیں رویا؟خوفِ خدامیں رونایہ حکمِ خداہے خوف خدا میں آنسوں بہانا بڑی سعادت ہےاورملائکہ مقربین انبیائے کرام رسُولان عظام وصحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین خوفِ خدامیں لرزتےتھے آج ہمارے مسلم نوجوان فیس بُک واٹس ایپ انسٹاگرام یوٹیوب وغیرہاپررات کاکتناحصہ کتناوقت فضول گزارتےہیں کوئی رات گناہوں پرنادم ہوکرخوفِ خدامیں رویا؟معلوم ہونا چاہئے کہ خوفِ خدامیں رونےکاحکم قرآن مجید میں موجودہے سورۃ توبہ آیت نمبر 82 میں اللہ پاک نے ارشادفرمایا۔توانہیں چاہیےکہ تھوڑاہنسیں اوربہت روئیں۔سورہ سجدہ آیت نمبر109میں فرمایااور ٹھوڑی کے بل گرتےہیں روتےہوئے اوریہ قرآن ان کےدل کا جُھکنا بڑھاتاہے(وہ روتےہیں اوران کاخشوع بڑھتاہے) اور سورہ نجم آیت نمبر59. 60۔61 میں اللہ رب العزت نے فرمایا۔توکیااس بات سےتم تعجب کرتےہواورہنستےہواور روتےنہیں ہیں اورتم کھیل کودمیں پڑے ہوئےہو (تم غفلت میں پڑے ہوئےہو ) ان آیات میں صراحت کےساتھ خوفِ خدامیں رونےکاحکم دیاگیااوربتایاگیاکہ خوفِ خدامیں روئوزیادہ نہ ہنسواورزیادہ ہنسنےسےدل مردہ ہوجاتاہےحدیث مبارکہ میں ہے۔ فإن كثرة الضحك تميت القلب۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتےہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:زیادہ نہ ہنساکرو، کیونکہ زیادہ ہنسنادل کومردہ کردیتاہے۔خوف کہاں سے حاصل ہوتاہے خوف علم اورمعرفت سے حاصل ہوتاہے رسول اللہﷺ نےارشادفرمایا۔راس الحکمة مخافةاللہ تعالیٰ ۔یعنی خداترسی حکمت کاسرہےخوف کےنتائج عفت اورزہدوتقوی ہیں۔جواپنےرب سےڈرتےہیں آنسوبہاتےہیں ان کےلیے ہدایت ورحمت کی خوشخبری سنائی گئی ہےپارہ نمبر 9 سورہ اعراف آیت نمبر154پراللہ نےارشادفرمایاہدایت اوررحمت ہے ان لوگوں کےلئےجواپنےرب سےڈرتےہیں۔اورتمام علوم اورمعرفتوں میں مقدم یہ ہےکہ بندہ خودکوپہچانے اوراللہ تعالیٰ کوپہچانےخودکوعیب اورتقصیرسےپُر سمجھیں اوراللہ تعالیٰ کواس کی عظمت اوربےنیازی کی صفت کےساتھ پہچانےجب یہ دونوں معرفتیں حاصل ہوں گی تواس کاثمرہ خوف ہوگاچنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےارشادفرمایاہےکہ اول یہ ہےکہ اللہ تعالیٰ کی جباری اورقہاری کوجانےاورآخریہ ہےکہ اپناکام اس کےسُپردکردے ۔شعب الایمان جلداول میں حدیث مبارکہ موجودہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاجب مومن کادل اللہ تعالیٰ کےخوف سےلرزتاہےتواس سےخطائیں جھڑجاتی ہیں جب جس طرح درخت سےاس کےپتےجھڑتےہیں(احیاء العلوم 369)حضوررحمتِ دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نےارشادفرمایاکہ جب خداکےخوف سےکسی بندےکےبال اس کےجسم پرکھڑے ہوجاتےہیں تواس کےگناہ اس کےجسم سےاس طرح گرجاتےہیں جیسےدرخت کےپتے(کیمیائے سعادت 775)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےارشادفرمایاجوشخص اللہ تعالیٰ کےخوف سےروتاہےوہ ہرگزجہنم میں داخل نہیں ہوگاحتیٰ کہ دودھ (جانور کے)تھن میں واپس آجائے.حضرت عقبہ بن عامررضی اللہ تعالیٰ عنہ نےعرض کیایارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نجات کیاہے آپ نےارشادفرمایااپنی زبان کو روکِ رکھواورتمہاراگھر تمہیں کفایت کرے(بلاضرورت باہرنہ جاؤ)اوراپنےگناہوں پرروئو۔حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہافرماتی ہیں کہ میں نےعرض کیایارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیاآپ کی امت میں سےکوئی شخص بغیرحساب کے جنت میں جائےگا؟آپ نےفرمایا۔ہاں جوشخص اپنے گناہوں کویادکرکےروئے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےارشادفرمایاکہ اللہ تعالیٰ کواس خطرے سےبڑھ کر کوئی قطرہ پسندنہیں جو اللہ تعالیٰ کےخوف میں بہتاہے یاخون کاوہ قطرہ جو اللہ تعالیٰ کےراستے میں بہایاجاتاہے۔دورحاضرمیں ہمیں ڈرایادھمکایاجارہاہے انکی دھمکیوں سےڈرےوہ جس کےدل میں خوفِ خدانہ ہوسرورِکونین صلی اللہ علیہ وسلم نےارشادفرمایاکہ کوئی خداسےڈرے تمام مخلوق اس سےڈرے گی اورجوکوئی خداسےنہیں ڈرےگاتو اللہ تعالیٰ تمام مخلوق کاڈراس کےدل میں ڈال دےگااورفرمایاکہ تم میں سب سےعقلمندوہ شخص ہے جس میں خداترسی سب سےزیادہ ہو۔صحابہ کرام شب زندہ دارتھے جب کہ کسی بھی جنگ میں حاضرہوجاتےتو باطل کے صفوں میں زلزلہ آجاتاعمرفاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دل میں خوف خداکاعالم یہ تھاکہ شیطان خوداپناراستہ بدل لیتاتھایعنی عمرفاروق کاڈرشیطان پرحاوی ہوجاتاتھا حضرت مولائے کائنات حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ جنہیں شیرخداکہاجاتاہے اورحضرت خالدبن ولید جنہیں سیف اللہ کہاجاتاہے اوردیگرخوفِ خدامیں لرزنےوالے صحابہ جب میدانِ جنگ میں آجاتےتونام سن کرباطل میں کپکپی طاری ہوجاتی وحشت پیدا ہوجاتی یہ خوفِ خدامیں لرزنےوالے صحابہ کرام ہیں۔
دشت تودشت ہیں دریابھی نہ چھوڑے ہم نے۔ بحرِظلمات میں دوڑادئےگھوڑے ہم نے
روایت ہےکہ جب ابلیس بارگاہ الہی سےنکالاگیاتو حضرت جبرائیل ومیکائیل علیہا السلام بڑاروتےرہے اللہ تعالیٰ نےان سےرونےکاسبب دریافت کیاتوانہوں نےکہاکہ الٰہی ہم تیرے غضب سےڈرتےہیں فرمایایہی مناسب ہے بےفکر مت رہو۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےارشادفرمایاکہ کبھی ایسانہیں ہواکہ حضرت جبرائیل علیہ السلام میرے پاس آئےہوں اور خداکےخوف سے ان کےبدن میں لرزہ نہ ہو
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت فرماتےہیں کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نےحضرت جبرائیل علیہ السلام سےدریافت کیااس کاکیا سبب ہےکہ میں نےآپ کوکبھی ہنستےہوئے نہیں دیکھا جبرائیل امین نےکہاکہ جس روزسےدوزخ کوپیداکیاگیاہے اس دن سےمیں نہیں ہنساہوں۔اللہ اکبر فرشتے اللہ تعالیٰ کےخوف سےلرزتےہیں۔خوفِ خدامیں رونےوالے انبیائے کرام کےبہت واقعات موجودہیں بس اس تحریر میں اختصارسےکام لیاگیاہے ۔آمدِرمضان کی بہاریں ہیں مہلک عالمی وبامیں دو سال ہم مساجدمیں حاضرنہ ہوسکے نمازِ تراویح باجماعت ادانہ کرسکے نماز پنجگانہ مساجدمیں ادانہ کرسکے عالمی مہلک وباکروناکی وجہ سےہراجتماعی عبادت سےہم دوررہے سخت آزمائشوں کےبعددوبارہ وہی بہاریں لوٹ آنےوالی ہیں توہمیں چاہیےکہ ہم اپنامحاسبہ کریں ہم دوسروں پرتوانگشتِ تنقیدبلندکرتےہیں کیاکھبی ہم نےاپنےگناہوں پرنادم ہوکرخوفِ خدامیں روئیں اورسچی توبہ کرنےکی کوشش کریں انشاء اللہ تعالیٰ رمضان المبارک کی آمدسےقبل گناہوں سےپاک وصاف ہوکررمضان کااستقبال کریں یہی حقیقت میں استقبالِ رمضان ہے
دن لہو میں کھوناتجھے شب صبح تک سونا تجھے
شرم نبی خوفِ خدایہ بھی نہیں وہ بھی نہیں
آباد ہے وہ دل جس میں تمہاری یاد ہے
جو یادِ خدا سےغافل ہوا ویران ہے برباد ہے
تحریر: محمدتوحیدرضاعلیمی بنگلور
امام مسجد رسول اللہ خطیب مسجد رحیمیہ میسور روڈ جدیدقبرستان بنگلور
مہتمم دارالعلوم حضرت نظام الدین رحمۃ اللہ علیہ
و نوری فاؤنڈیشن بنگلورکرناٹک انڈیا