کشمیر انفو//
جموں/26؍مارچ:چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے اَفسران پر زور دیا کہ وہ لوگوں کو الیکٹرک آلات کے درست اِستعمال کے بارے میںلوگوںکو بیداری پیدا کرنے کی خاطر بڑے پیمانے پر مہم چلائیں۔ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے اَفسران کو تاکید کی کہ وہ عوام کو مختلف الیکٹرک آلات جیسے اے سی ، واٹر ہیٹر ، روم ہیٹر اور دیگر سے بجلی کی کھپت کے بارے میں مکمل طور پر واقف کریں تاکہ اور ان آلات کو سمجھداری سے اِستعمال کریں۔ اُنہوں نے اَفسران سے کہا کہ وہ ہمارے نوجوانوں کی طاقت کو معاشرے میں تبدیلی کا چمپئن بنا کر لوگوں کے رویے کو بدلنے میں اِستعمال کریں۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ بجلی کی خریداری پر ہونے والے نقصانات سالانہ زائد اَز 3500 کروڑ روپے ہیں اور سابقہ واجبات ہر گزرتے سال کے ساتھ بڑھتے رہتے ہیں ۔ اُنہوں نے اِس بات کا اعادہ کیا کہ وہ وسائل ہمارے لوگوں کے ہیں اور نوجوانوں کے لئے روزگار پیدا کرنے یا جموںوکشمیر کے لوگوں کے لئے دیگر فلاحی اقدامات میں ان کا زیادہ اِستعمال کیا جانا چاہیے۔ اُنہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر رَسائی مہم سے لوگوں کو اِس بارے میں بیدار کیا جانا چاہئے اور بجلی کی خریداری اور محصول کی وصولی میں اس تفاوت کو عوام کی عام بھلائی بالخصوص جموںوکشمیر یوٹی کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لئے کم کیا جانا چاہئے ۔اُنہوں نے مزیدکہا کہ جموںوکشمیر یوٹی میں مجموعی اے ٹی اینڈ سی نقصانات کو 20فیصد سے کم لایاجانا چاہیے۔اُنہوں نے صارفین کی بِلنگ سے متعلق شکایات کے اَزالے کے لئے ایک مناسب طریقہ کار پر زور دیا۔اُنہوں نے ان سے کہا کہ ڈیمانڈ سائیڈ مینجمنٹ کے لئے الیکٹرک ڈویژن وار اہداف طے کریں ۔اُنہوں نے ڈسٹربیوشن نقصانات میں کمی اور بجلی کنکشن کی میٹرنگ کے لئے بہتر نفاذ پر زور دیا۔چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے فلیٹ ریٹ کو کم بنانے پر بھی زور دیا تاکہ لوگ اَپنے بجلی کنکشن کو میٹرنگ پر ترجیح دیں ۔اُنہوں نے مشاہدہ کیا کہ زیادہ تر لوگ اَپنی کھپت کی قیمت اَدا کرنے کے لئے تیار ہیں ، نیا منتر صدفیصد ادائیگی اور صدفیصد بجلی کا ہونا چاہئے ۔ اُنہوں نے کہا کہ جو لوگ اَپنے واجبات باقاعدگی سے اَدا کرتے ہیں وہ چوبیس گھنٹے معیاری بجلی فراہم کرنے کے مستحق ہیں۔اُنہوں نے افسران پر مزید زور دیا کہ جموںوکشمیر یوٹی کے تمام شہری علاقوں کی سمارٹ میٹرنگ اِس برس اگست تک مکمل کی جائے ۔اُنہوں نے اَفسران سے کہا کہ وہ صارفین کی مناسب نگرانی کو یقینی بنانے کے لئے ہر حلقے میں انفورسمنٹ ٹیمیں تشکیل دیں۔پرنسپل سیکرٹری پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ راجیش پرساد نے اَپنی پرزنٹیشن میں بتایا کہ محکمہ آئندہ مالی برس کے دوران اے ٹی اینڈ سی نقصانات کو موجودہ 49 فیصد سے کم کر کے 41فیصد کرنے کا منصوبہ بنایا جسے مالی برس 2025-26ء تک مزید کم کرکے 20فیصد کیا جائے گا ۔اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ سپلائی کی اوسط لاگت ( اے سی ایس ) اور سال 2022-23ء کے لئے اوسط آمدنی ( اے آر آر) کے درمیان تفاوت 1,79 روپے ہے جسے اگلے مالی برس میں مزید کم کر کے 1.60 روپے اور 2025-26ء تک 0.58 روپے کیا جائے ۔اُنہوں نے میٹنگ کو مزید بتایا کہ محکمہ نے جموںوکشمیر یوٹی میں 1,66,134 معائینہ کیا ہے جس سے اِس برس فروری تک 15.03 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے اور 1,33,534 غلط صارفین کے کنکشن منقطع کئے گئے ہیں ۔اِس کے علاوہ محکمہ نے گھریلو اور تجارتی صارفین دونوں سے بقایاجات کی شکل میں 54.92کروڑ روپے کی وصولی کی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ جہاں تک تقسیمی نظام میں کارکردگی لانے کا تعلق ہے ، محکمہ 1046.71 کروڑ روپے کے سمارٹ میٹر نصب کرنے کے لئے مرکزی حکومت کی طرف سے منظورشدہ 5,641کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو عملانے جارہا ہے ۔ نقصا ن میں کمی 4595.20 کروڑ روپے تک پہنچتی ہے ۔ ان پروجیکٹوں کی تکمیل سے اے ٹی اینڈ سی کے نقصانات میں مزید کمی آئے گی جس سے جموںوکشمیر کے صارفین کو چوبیس گھنٹے معیاری بجلی فراہم کرنے کے لئے محکمہ کو اِضافی توانائی دستیاب ہوگی۔میٹنگ میں کے پی ڈی سی ایل اور جے پی ڈی سی ایل کے ایم ڈیز ، محکمہ کے چیف اِنجینئروں اوردیگر متعلقہ اَفسران نے ذاتی طور پر اور بذریعہ ورچیول شرکت کی۔