سری نگر:رواں ماہ الیکشن کمیشن آف انڈیاکی ٹیم کے مجوزہ دورہ جموں وکشمیر سے یونین ٹریٹری میں 6سال بعد اسمبلی انتخابات کرانے کے امکانات روشن ہوئے ہیں جبکہ چیف الیکشن کمیشنر راجیو کمار حال ہی میں کہہ چکے ہیں کہ جموں وکشمیرمیں پائے جانے والے سیاسی خلا کوپورا کرنے کی ضرورت ہے۔خیال رہے جون 2018میں بی جے پی کی جانب سے حمایت واپس لینے کے بعد محبوبہ مفتی کی سربراہی والی سرکار گرگئی تھی ،اور تب سے جموں وکشمیرمیں اسمبلی انتخابات نہیں ہوئے ہیں جبکہ اس دوران5،اگست2019کودفعہ370و35Aکی منسوخی کیساتھ ساتھ سابق ریاست کو 2یونین ٹریٹریوں جموں وکشمیر اور لداخ میں تقسیم کیا گیاتھا۔جے کے این ایس کے مطابق الیکشن کمیشن آف انڈیا کی اعلیٰ سطحی ٹیم کے رواں ماہ جموں و کشمیر کے مجوزہ دورے سے سیاسی پارٹیوں کی اُمیدیں بڑھ گئی ہیں کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اس سال اسمبلی انتخابات کرائے جا سکتے ہیں۔جموں و کشمیر میں آخری اسمبلی انتخابات 2014 میں ہوئے تھے، اوراس کے 5 سال بعد دفعہ370و35Aکی منسوخی کیساتھ ساتھ سابقہ ریاست کی تنظیم نو کے تحت اس کو 5 اگست 2019 کو2مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ مرکزی حکومت نے سال2020میں جموں و کشمیر کے لئے حد بندی کمیشن قائم کیا، جس نے گزشتہ سال اکتوبر میں اپنی رپورٹ پیش کی۔ حال ہی میں، چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہا کہ پولنگ پینل یعنی الیکشن کمیشن کو معلوم ہے کہ یونین ٹیریٹری جموں وکشمیر میں ایک ’’خلا‘‘ہے جسے پر کرنے کی ضرورت ہے۔تاہم انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیرمیں اسمبلی انتخابات مختلف عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے کرائے جائیں گے جن میں موسم اور سکیورٹی خدشات بھی شامل ہیں۔جموں وکشمیرمیں رواں سال اسمبلی انتخابات کرائے جانے کی اُمید پیداہونے کے تناظر میں بی جے پی لیڈر درخشاں اندرابی نے کہا کہ ان کی پارٹی اور اس کے کارکنان انتخابات کے لئے تیار ہیں جب بھی الیکشن کمیشن ان کے انعقاد کا فیصلہ کرتا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور جمہوریت کا مطلب انتخابات ہیں۔ درخشاں اندرابی نے کہا کہ ہماری پارٹی اور ہمارے کارکن کسی بھی وقت انتخابات کے لئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتخابات کے انعقاد کے لیے صورتحال اچھی ہے لیکن حتمی فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا۔ درخشاں اندرابی نے کہا کہحکومت چاہتی ہے کہ انتخابات جلد سے جلد کرائے جائیں۔ ہم کشمیر کو آگے لے جانا چاہتے ہیں، باقی ہم فیصلہ الیکشن کمیشن پر چھوڑ دیں گے۔بی جے پی کی ریاستی شاخ کے صدر رویندر رینہ کہتے ہیں کہ جب بھی جموں وکشمیرمیں انتخابات ہونگے ،بی جی پی پوری قوت سے الیکشن لڑے گی ۔اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کاجموں وکشمیر کا مجوزہ دورہ ایک خوش آئند قدم ہے۔انہوںنے کہاکہ اسمبلی انتخابات کرانے کا وقت آگیا ہے۔الطاف بخاری کاکہناتھاکہ الیکشن کمیشن کادورہ ایک خوش آئند قدم ہے۔ الیکشن کمیشن کا دورہ طویل عرصے سے التوا ء کا شکار ہے اور جموں و کشمیر کے لوگ انتخابات کے لیے ترس رہے ہیں۔الطاف بخاری کے بقول الیکشن کیمشن کے اس مجوزہ دورے کو ایل جی کے بیانات کی روشنی میں مثبت طور پر دیکھا جا رہا ہے، جنہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کسی بھی وقت انتخابات کے انعقاد کے لیے تیار ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمیں امید ہے کہ الیکشن کمیشن یہاں آنے کے بعد، تمام متعلقین سے ملاقات کے بعد، اور جلد ہی انتخابات کا اعلان کر ے گا۔اپنی پارٹی کے صدر نے کہاکہہم تیار ہیں اور انتخابات پہلے ہی تاخیر کا شکار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگ گزشتہ پانچ سالوں سے منتخب حکومت کے بغیر ہیں۔نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار نے کہا کہ پارٹی کے صدر فاروق عبداللہ کی قیادت میں ایک وفد نے الیکشن کمیشن سے ملاقات کے بعد سے ان کی پارٹی کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔عمران نبی ڈار نے کہاکہ ہمارا تنازعہ اور ہمارے نکات ایک ہی ہیں کہ متعلقہ ایجنسیوں کی طرف سے اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے بارے میں کوئی واضح کوشش نہیں کی جا رہی ہے جو کہ اب التوا ء میں ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیرکے لوگ ایک منتخب حکومت کے خواہش مند ہیں اور ان کے پاس اس میں مزید تاخیر کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔نیشنل کانفرنس کے ترجمان کا مزید کہناہے کہ یہ الیکشن کمیشن ہے جس نے واضح طور پر کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں سیاسی خلا ہے۔ لہٰذا انہیں اس خلا کو دور کرنے کی ضرورت ہے اور اس خلا کو اسی وقت پورا کیا جائے گا جب ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح ہمارے اسمبلی انتخابات ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ایسی کوئی چیز نہیں جو الیکشن کمیشن کو روکے کیونکہ وہ پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ انتخابات کے انعقاد کے لیے تمام رسمی کارروائیاں مکمل ہیں۔عمران نبی ڈار نے کہاکہ درحقیقت مرکزی وزارت داخلہ نے بھی کہا ہے کہ صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔ دوسرا پہلو موسم تھا، جو اب بھی خوشگوار ہے۔