گاندربل /نامہ نگار/
ڈسٹرکٹ اسپتال گاندربل کے گردونواح میں ادویات فروشوں کی جانب سے سرکاری ہدایات اور ضوابط کی کھلم کھلادھجیاں اڑائی جارہی ہیں جو کسی بھی ذی حس شہری کے لئے باعث تشویش ہے وہیں یہ عمل حکام کے لئے بھی کسی لمحہ فکریہ سے کم نہیں ہے ۔ ہمارے یہاں ادویات فروشوں کولائسنس فراہم کرنے کے دوران قانونی اعتبار سے بعض قواعدو ضوابط کی پاسداری کاپابند بنایا جاتاہے۔ اس قانون کی رو سے یہ لائسنس یونہی فراہم نہیں کی جاتی ہے بلکہ اس میں عوامی بہبود کا خاص خیال رکھا جاتاہے۔ اگراس لائسنس کی فراہمی کے دوران کسی طرح کی لاپرواہی کا مظاہرہ کیا جائے تو اس سے نہ صرف ادویات کا معیار متاثر ہوسکتاہے بلکہ اس سے لوگوں کی جان کو بھی خطرہ لاحق ہوسکتاہے۔ ایسی صورت میں انسان کے جینے کے بنیادی حق سے کھلواڑ ہوسکتاہے جوانتہائی سنگین جرم ہے۔ لہٰذا اس بات میں دورائے نہیں کہ لائسنس کی فراہمی کے وقت انتہائی ذمہ داری اور سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جانا چاہئے ۔اس لائسنس کا براہ راست واسطہ انسانی جانوں کے ساتھ ہوتاہے ۔ ہمارے یہاں ایسے بھی واقعات رونماہوئے ہیں جن میں ادویات فروش غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے یا غلط راستہ اختیار کرنے کے مرتکب پائے گئے ہیںجبکہ ایسے ادویات فروشوں کی بھی کوئی کمی نہیں ہے جو غیر مناسب طریقے پر ادویات ذخیرہ کرتے ہیں۔ ایسے افراد کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔کیونکہ یہ افراد انسانی جانوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔ لائسنس سے متعلق ایکٹ کی رو سے ادویات فروش کے لئے لازمی ہے کہ وہ ایک موذون درجہ حرارت او ر زیادہ سے زیادہ صفائی کا انتظام کرکے ادویات کو دکان میںذخیرہ کرسکتاہے ۔ اسکی دکان کچھ اس طرح تعمیر ہونی چاہیے تاکہ ادویات پر براہ راست دھوپ یا گرمی کااثر نہ پڑے یا جس سے ادویات کا معیار کم نہ ہونے پائے۔ لیکن یہاں کے ادویات فروشوں کے پاس زندگی بچانے والی ادویات بھی کھلی الماریوں پر رکھی دیکھی جاسکتی ہیںجبکہ گاڑیوں سے اڑنے والی مٹی دھول بھی انہیں آلودہ کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھتے۔ گرمی اور سورج کی روشنی سے بچانے کا بھی کوئی بندوبست نہیں ہوتاہے۔ اسکے علاوہ مریضوں جنہیں یہ لو گ گاہک کا نام دیتے ہیں کے دکانوںمیں داخل ہونے اورنکلنے کے لئے بھی کوئی خاص انتظام نہیںہوتاہے۔ ایسے دکانوں کی بھی کوئی کمی نہیں ہے جو ناتجربہ کا رافراد کے ہاتھوں چلائی جارہی ہیں جبکہ اصل لائسنس ہولڈر یاتو کسی دوسرے کام میں مشغول ہوتے ہیں یا سرے سے ہی اس دکان سے وابستہ نہیںہوتے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ سرکاری ہدایات کاپوراپاس و لحاظ رکھاجائے ۔ متعلقہ حکام کوچاہئے کہ وہ دکانوںمیں ادویات سٹورکرنے کی سہولیات کا معائنہ کریںاور بیماروں کے حقوق کا لحاظ کرکے ان دکانوں کے لئے مقررہ طور طریقوں اور طرز تعمیر کو یقینی بنائیں۔ ان دکانوں کے اچانک معائنہ کی روایت کی عدم موجودگی سے یہ ادویات فروش اب کھلم کھلا خلاف ورزیوں کے مرتکب ہورہے ہیں۔ اسلئے ضلع کے ذی حس شہریوں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ادویات کی دکانوں کا اچانک معائنہ کیا جائے تاکہ یہ پتہ لگایاجاسکے کہ کس نے بلالائسنس افرادکو دکانوں پر بٹھایا ہے یاکن کے پاس ادویات کو رکھنے کے لئے مناسب انتظام نہیںہے ۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائیںتاکہ مفاد عامہ کا تحفظ یقینی بنایاجاسکے۔