کشمیر انفو//
جموں/26؍اپریل
لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے آج یہاں سول سیکرٹری میں ایک میٹنگ کی صدارت کی جس مین جل جیون مشن ( جے جے ایم ) کی عمل آوری کی پیش رفت اور جموں و کشمیر میں جل شکتی محکمہ ( جے ایس ڈی ) کے بڑے پروجیکٹوں کی صورتحا ل کا جائزہ لیا۔میٹنگ میں پرنسپل سیکرٹری جل شکتی محکمہ شالین کابرا، سیکرٹری جل شکتی محکمہ دیپکا شرما، مشن ڈائریکٹر جے جے ایم ڈاکٹر جی این ایتو ، چیف اِنجینئر پی ایچ اِی جموں/ کشمیر ، چیف اِنجینئر آئی اینڈ ایف سی جموں/ کشمیر ، چیف اِنجینئر آر ٹی آئی سی ، تکنیکی مشیر جل شکتی محکمہ اور جل شکتی محکمہ کے دیگر متعلقہ اَفسران نے ذاتی طور پر اور بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ شرکت کی۔دورانِ میٹنگ مشیر راجیو رائے بھٹنا گر نے سی ایس ایس، کیپکس اور نبارڈ سکیموں کے تحت طبعی اور مالی حصولیابیوں کا تفصیلی جائزہ لیا۔اُنہوں نے جے جے ایم کے جاری کاموں کی صورتحال ، سکیم کے تحت مجوزہ بنیادی ڈھانچے ، محکمہ جل شکتی کے بڑے پروجیکٹوں پر جاری کاموں کی پیش رفت اور موسم گرما کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا۔میٹنگ میں مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے اَفسران سے خطاب کرتے ہوئے ان پروجیکٹوں کی بروقت تکمیل کی اہمیت پر زور دیا جس سے نہ صرف جموںوکشمیر کے لوگوں کو فائدہ پہنچے گا بلکہ یہ خطے کی ترقی میں بھی اہم کردار اَدا کریں گے۔ اُنہوں نے متعلقہ اَفسروں کو ہدایت دی کہ اِس مشن پر عمل آوری میں تیزی لائی جائے اور اِس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اس کے فوائد ہدف شدہ مستحقین تک پہنچیں۔مشیر موصوف نے ان منصوبوں کی تکمیل کو ترجیح دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا جو خطے کی آبی سلامتی کے لئے اہم ہیں جس میں واٹر سپلائی سکیموں کو بڑھانا اور آبی ذخائر کی روایتی بحالی شامل ہے۔اُنہوں نے اَفسران پر زور دیا کہ جاری کاموں کی رفتار کو بڑھایا جائے تاکہ پروجیکٹ مقررہ وقت کے اَندر مکمل ہوسکے ۔ اُنہوں نے عمل آوری ایجنسی پر زور دیا کہ اس اہم پروجیکٹ کو عملانے کے دوران کسی بھی قسم کی کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ فلیگ شپ پروگرام جموںوکشمیر کے ہر گھر میں صاف پورٹیبل پانی کی ضرورت کو پورا کرتاہے۔لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے عمل آوری ایجنسی سے مزید کہا کہ وہ مشن کی بہتر عمل آوری کے لئے دیگر متعلقہ محکموں کے ساتھ قریبی تال میل برقرار رکھے۔ اُنہوں نے ان سے نگرانی کے طریقہ کار کو مضبوط کرنے اور جموںوکشمیر یوٹی بھرمیں جاری کاموں کی پیش رفت کا ماہانہ جائزہ لینے کے لئے بھی کہا۔اُنہوں نے پانی کے معیار کی نگرانی اور نگرانی کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے اَفسران پر زور دیا کہ تمام نیشنل ایکریڈیٹیشن بورڈ فار ٹیسٹنگ اینڈ کیلیبر یشن لیبارٹریز ( این اے بی ایل) کی تصدیق شدہ لیبز کے علاوہ ان لیبز کو فعال بنایا جائے جو این اے بی ایل کی منظور ی کے عمل میں ۔ ان میں مطلوبہ سازو سامان نصب کیا جانا چاہئے۔ اُنہوں نے اَفسران سے یہ بھی کہا کہ ہر ضلع میں موبائل ٹیسٹنگ لیبز کو تعینات کیا جائے تاکہ بروقت ٹیسٹ ہو سکیں اور لوگوں کو پینے کا صاف پانی مہیا ہو سکے۔دورانِ میٹنگ ایک تفصیلی پرزنٹیشن پیش کی گئی جس میں جموںوکشمیر میں جے جے ایم کی عمل آوری میں مجموعی حصولیابیوں کی عکاسی کی گئی۔میٹنگ میںجانکاری دی گئی کہ فراہم کردہ ایف ایچ ٹی سیز کی اوسط شرح سے15 یومیہ سے بڑھ کر 650 سے 700 یومیہ ہو گئی ہے ۔ توقع ہے کہ اس ماہ کے آخیر تک 1000ایف ایچ ٹی سیز یومیہ تک بڑھ جائیں گے۔ یہ بھی جانکاری دی گئی کہ صد فیصد ہر گھر جل سرٹیفیکیشن اور پانی کے معیار کی سرگرمیوں پر توجہ دینے کے بعد سری نگر ضلع قومی سطح پر دوسرے نمبر پر ہے۔میٹنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ جموں وکشمیر یوٹی کے تمام اَضلاع میں آئی اِی سی کی سرگرمیاں تیز کی گئی ہیں ۔ اِس کے علاوہ جے جے ایم کی عمل آوری کے حوالے سے مختلف شراکت داروں جیسے پانی سمیتوں اور پی آر آئیز ، لیبارٹری سٹاف ،زمینی سطح کے کارکنان ، لیبارٹری عملہ کے لئے اورنٹیشن اور ہینڈ ہولڈنگ سیشنوں کو باقاعدگی سے منعقد کیا جارہا ہے۔