نیوز ڈیسک//
سری نگر:۲۶،اپریل:وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز کہا کہ ہندوستان کے پاس مشکل ترین حالات میں بھی کچھ نیا کرنے کی ہمت ہے، کیونکہ اسے ایسی طاقتوں کا سامنا ہے جو اسے توڑنے کی دھمکی دیتی ہیں اورایسی طاقتیں2047 کے ہدف کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرتی ہیں۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق سوراشٹرا تمل سنگم کی اختتامی تقریب سے عملی طور پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جو اپنے تنوع کا جشن مناتا ہے جو ہمیں تقسیم نہیں کرتا بلکہ ہمارے رشتوں اور رشتوں کو مضبوط کرتا ہے۔ایک سرکاری پریس ریلیز کے مطابق، سوراشٹرا تمل سنگم گجرات اور تمل ناڈو کے درمیان مشترکہ ثقافت اور ورثے کو منا کر وزیر اعظم کے ایک بھارت شریشٹھ بھارت ویژن کو آگے بڑھا رہا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی تقریر میں کہاکہ آج ہمارے پاس2047 میں ہندوستان کا ہدف ہے (ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانا)۔ انہوںنے مزید کہاکہ ہمارے سامنے غلامی کے دور اور اس کے بعد کی سات دہائیوں کے دور کے چیلنجز بھی ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کاکہناتھاکہ ہمیں ملک کو آگے لے جانا ہے، لیکن راستے میں ایسی قوتیں آئیں گی جو ہمیں توڑنے کی دھمکی دیں گی اور لوگ ہمیں گمراہ کریں گے۔ لیکن ہندوستان کے پاس مشکل ترین حالات میں بھی کچھ نیا کرنے کا حوصلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سوراشٹرا اور تمل ناڈو کی مشترکہ تاریخ ہمیں اسی کی امید دلاتی ہے۔
وزیراعظم مودی نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کو اس مشترکہ ثقافتی ورثے کو ساتھ لے کر قومی تعمیر کی طرف آگے بڑھنا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم ایسے لوگ ہیں جو تنوع کا جشن مناتے ہیں۔ ہم مختلف زبانوں اور بولیوں، مختلف فنون اور علم کا جشن مناتے ہیں۔ ہمارے عقیدے سے لے کر ہماری روحانیت تکہر جگہ تنوع ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ اس طرح کے تنوع ہمیں تقسیم نہیں کرتے بلکہ ہمارے بندھن اور رشتوں کو مضبوط کرتے ہیں۔ کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ جب مختلف دھارے آپس میں ملتے ہیں تو وہ آپس میں مل جاتے ہیں اور ایک سنگم بناتے ہیں۔ لہذا، دریاؤں کے سنگم سے لے کر کمبھ جیسے واقعات میں خیالات تک، ہم صدیوں سے ان روایات کو تقویت بخش رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ سنگم کی طاقت ہے جسے ’سوراشٹر-تمل سنگم‘ایونٹ کے ذریعے ایک نئی شکل میں آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جیسے ہی ملک نے آزادی کے 75 سال مکمل کیے ہیں، اس نے اپنے ورثے کے تئیں فخر کا احساس پیدا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری وراثت میں فخر بڑھے گا جب ہم خود کو غلامانہ ذہنیت سے آزاد کرکے خود کو بہتر طور پر جانیں گے۔انہوں نے کہا کہ سوراشٹر تامل سنگم جیسا جشن ان ہزاروں اور لاکھوں آزادی پسندوں کے خوابوں کی تکمیل ہے جنہوں نے اپنی جانیں قربان کیں اور ایک بھارت، سریشٹھ بھارت کا خواب دیکھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ گجرات اور تمل ناڈو کے درمیان بہت کچھ مشترک ہے جسے جان بوجھ کر ہمارے علم سے باہر رکھا گیا۔انہوں نے کہاکہ غیر ملکی حملے کے دور میں سوراشٹر سے تمل ناڈو تک لوگوں کے فرار کا علم کچھ مورخین تک محدود رہا۔ لیکن اس سے پہلے بھی، ان دونوں ریاستوں کے درمیان قدیم زمانے سے گہرا رشتہ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سوراشٹرا اور تمل ناڈو کا ثقافتی اتحاد ایک ندی ہے جو ہزاروں سالوں سے بہتی ہے۔وزیراعظم مودی نے کہا کہ جب سومناتھ پر غیر ملکی حملہ آوروں نے حملہ کیا تو سوراشٹر کے لوگ اپنے عقیدے اور شناخت کو بچانے کے لیے تمل ناڈو فرار ہو گئے اور تمل ناڈو کے باشندوں نے انہیں کھلے دل سے قبول کیا اور انہیں نئی زندگی شروع کرنے کے لیے تمام سہولیات فراہم کیں۔انہوںنے کہاکہ ’ایک بھارت، سریشٹھا بھارت‘ کی اس سے بڑی اور مضبوط مثال کیا ہو سکتی ہے؟ ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہ تقریب سردار پٹیل اور تمل کے مشہور شاعر سبرامنیا بھارتی کی حب الوطنی کے عزم کا سنگم ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں قوم کی تعمیر کے لیے ان وعدوں اور ثقافتی ورثے کو لے کر آگے بڑھنا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اس طرح کی تقریب ہزاروں اور لاکھوں آزادی پسندوں کے خوابوں کی تکمیل ہے جنہوں نے اپنی جانیں قربان کیں اور ایک بھارت، سریشٹھ بھارت کا خواب دیکھا، اور سردار پٹیل جیسے لیڈر ہمیں اس کے لیے آشیرواد دیں گے۔مودی نے کہا کہ یہ تقریب صرف سوراشٹرا اور تمل ناڈو کے وراثت کے سنگم تک محدود نہیں ہے۔ اس طرح کے کئی پروگرام ملک کے مختلف حصوں میں منعقد کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے تمل سنت تھروولوور کو بھی مدعو کیا اور کہا کہ ہمیں ثقافتی تصادم پر نہیں بلکہ ہم آہنگی پر زور دینا چاہیے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ ہمیں تفریق تلاش کرنے کی ضرورت نہیں ہے، ہمیں جذباتی تعلق قائم کرنا ہوگا۔