نیوز ڈیسک//
سری نگر، 8 مئی:کشمیر یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر نیلوفر خان نے آج اعلان کیا کہ کشمیر یونیورسٹی 11 مئی بروز جمعرات کو اپنے سینٹرل کیمپس حضرت بل میں یوتھ 20 مشاورتی اجلاس کی میزبانی کر رہی ہے۔میٹنگ کا تھیم "موسمیاتی تبدیلی اور آفات کے خطرے میں کمی: پائیداری کو زندگی کا ایک طریقہ بنانا” ہے، اور یہ ہندوستان کی G20 صدارت کے زیراہتمام منعقد ہوگا۔کشمیر یونیورسٹی کے ای ایم ایم آر سی آڈیٹوریم میں تقریب سے قبل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر نے کہا کہ مشورے کھلے مباحثوں، پریزنٹیشنز اور انٹرایکٹو سیشنز کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کریں گے جو نوجوانوں کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے اور ان کی ترقی کے لیے روڈ میپ تیار کرنے پر مرکوز ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ان مباحثوں سے حاصل ہونے والی معلومات کی بنیاد پر، یوتھ 20 سمٹ، 2023 کے نتائج کی دستاویز کے طور پر ایک کمیونیکیو تیار کیا جائے گا۔پروفیسر خان نے کہا کہ یونیورسٹی کو اجلاس کی میزبانی کا ایک تاریخی موقع ملا ہے اور اس کی شاندار کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر یونیورسٹی نے تقریب کے انتظامات اور تیاریوں کی نگرانی کے لیے کئی کمیٹیاں تشکیل دی ہیں، جن میں مرکزی حکومت، یو ٹی انتظامیہ، جی 20 ممالک کے نوجوان لیڈران اور قومی اور بین الاقوامی مقررین شرکت کریں گے۔وائس چانسلر نے کہا کہ اس تقریب کو مزید جامع اور نتیجہ خیز بنانے کے لیے جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی یونیورسٹیوں سے شرکاء کو مدعو کیا گیا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس تقریب میں تھیم سے متعلق اہم پہلوؤں پر چار پینل مباحثے ہوں گے۔پروفیسر خان نے بتایا کہ اجلاس کے لیے تھیم کا انتخاب ملک کے لیے بالعموم اور بالخصوص نوجوانوں کے لیے اس کی اعلیٰ اہمیت کے پیش نظر کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ میٹنگ نوجوانوں کے لیے ایک موقع ہے کہ وہ آگے آئیں اور اپنے خیالات کا اشتراک کریں کہ وہ کس طرح موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے اور ان کو کم کرنے میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔وائس چانسلر نے مزید کہا کہ پیدا ہونے والے خیالات کو بالآخر G20 پلیٹ فارم پر لے جایا جائے گا اور اہم شعبوں میں پالیسی سازی میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔پروفیسر خان نے بتایا کہ یونیورسٹی نے موسمیاتی تبدیلی کے موضوع پر بہت زیادہ تحقیق کی ہے اور اسے حکومت ہند کے محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعہ مغربی ہمالیہ میں گلیشیل اسٹڈیز میں ایک مرکز کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔انہوں نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ کشمیر یونیورسٹی میں ماحولیاتی تبدیلیوں پر ہونے والے تحقیقی کام کو عالمی سطح پر شائع کیا گیا ہے اور اس کا اعتراف کیا گیا ہے۔اس تقریب کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے پروفیسر خان نے کہا کہ یونیورسٹی میں اجلاس کا انعقاد اس کی تعلیمی فضیلت کی راہ پر گامزن ہونے کی گہری وابستگی کی عکاسی کرتا ہے اور اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ تقریب ہمارے فیکلٹی، ریسرچ اسکالرز اور طلباء کو مزید حوصلہ افزائی کرے گی۔