نیوز ڈیسک//
نئی دلی۔ 25؍ مئی: مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی ڈاکٹر جتیندر سنگھ جو انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (IIPA) کے قومی چیئرمین بھی ہیں ، نے آئی آئی پی اے کے 181 نئے ممبران کو منظوری دی جس میں 56 پروفیسرز، ایسوسی ایٹ پروفیسرز اور اسسٹنٹ پروفیسرز شامل ہیں۔آئی آئی پی اے کی ایگزیکٹو کونسل کے 322 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ چونکہ انہوں نے نومبر 2021 میں آئی آئی پی اے کی رکنیت کو حاضر سروس افسران کے لیے کھولنے کا فیصلہ کیا تھا، جو پہلے صرف ریٹائرڈ افسران کے لیے مخصوص تھی، اس لیے 700 سے زائد اراکین کا اندراج کیا گیا۔ روزیر نے خوشی محسوس کی کہ عمر کی وسیع رینج کے علاوہ اتحادی اور دفاعی خدمات اور تعلیمی اور پیشہ ورانہ شعبوں سے بھی تازہ رکنیت آرہی ہے۔ انہوں نے آئی پی اے کی علاقائی شاخوں پر زور دیا کہ وہ رکنیت سازی کی مہم کو تیز کریں تاکہ آئی آئی پی اے برادری میں معیاری افرادی قوت کو لایا جا سکے۔ قبل ازیں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کیندریہ بھنڈار کی 101 ویں برانچ کا افتتاح کیا جس میں آئی پی اے کے احاطے میں کھانے کے لیے تیار اشیاء اور ایک "کرمایوگی دوار” ہے۔ انہوں نے کہا، کیندریہ بھنڈار جو 2014 میں خسارے میں چل رہا تھا اور اس کی بندش کے لیے ایک پیپر بھی شروع کیا گیا تھا، اسے مودی حکومت نے مکمل طور پر نئی شکل دی تھی۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایگزیکٹو کونسل کے اراکین پر زور دیا کہ وہ اس خیال کو دریافت کریں کہ ریاستی شاخ میں سے ہر ایک کو سرگرمیوں کا کیلنڈر پیش کرنا چاہیے کیونکہ آئی آئی پی اے کا مینڈیٹ بنیادی طور پر اکیڈمک ہے۔وزیر نے اس بات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا کہ انسٹی ٹیوٹ جلد ہی ان شعبوں میں کام کرنے والے افسروں کے لیے "گڈ گورننس کا مینوئل” جاری کرے گا جو روزانہ عوامی ترسیل کے چیلنجوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ گڈ گورننس کا مکمل طور پر نیا نمونہ ہوگا۔وزیر کو 12 اکتوبر 2022 کو ہونے والی ای سی کی 321 ویں میٹنگ کے منٹس پر کی گئی کارروائی سے آگاہ کیا گیا۔