نیوز دیسک//
نئی دلی۔21؍ جون:وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز کہا کہ سیاحت کے شعبے میں ہندوستان کا نقطہ نظر قدیم سنسکرت شلوک ‘ اتتھی دیو بھؤ’ پر مبنی ہے، جس کا مطلب ہے ‘مہمان بھگوان ہوتا ‘ ہے اور کہا کہ ملک کا تنوع واقعی شاندار ہے اور اس میں ہر کسی کے لیے کچھ نہ کچھ ہے۔ وزیر اعظم نے، جنہوں نے ویڈیو پیغام کے ذریعے گوا میں G20 وزرائے سیاحت کے اجلاس سے خطاب کیا، معززین سے کچھ وقت نکال کر گوا کی خوبصورتی کو تلاش کرنے کی تاکید کی۔انہوں نے ناقابل یقین ہندوستان کے جذبے کو اجاگر کیا اور کہا کہ سیاحت کے وزراء کو شاذ و نادر ہی خود سیاح بننے کا موقع ملتا ہے حالانکہ وہ عالمی سطح پر دو ٹریلین ڈالر سے زیادہ مالیت کے شعبے کو سنبھال رہے ہیں۔ سیاحت کی وزارتی میٹنگ کے ساتھ G20 ٹورازم ورکنگ گروپ کی اختتامی اور آخری میٹنگ 19 سے 22 جون تک گوا میں ہو رہی ہے۔پی ایم مودی نے زور دے کر کہا کہ سیاحت صرف سیر و تفریح سے متعلق نہیں ہے بلکہ ایک حیرت انگیز تجربہ ہے۔موسیقی ہو یا خوراک، فنون ہو یا ثقافت، ہندوستان کا تنوع واقعی شاندار ہے۔انہوں نے کہا، "اونچے ہمالیہ سے گھنے جنگلات، خشک صحراؤں سے لے کر خوبصورت ساحلوں تک، ایڈونچر اسپورٹس سے لے کر مراقبہ تک، ہندوستان میں ہر کسی کے لیے کچھ نہ کچھ ہے۔ اپنی G20 صدارت کے دوران، ہندوستان ملک کے طول و عرض میں 100 مختلف مقامات پر تقریباً 200 میٹنگوں کا اہتمام کر رہا ہے۔وزیر اعظم نے کہا، ’’اگر آپ اپنے دوستوں سے پوچھیں جو پہلے ہی ان ملاقاتوں کے لیے ہندوستان کا دورہ کر چکے ہیں، مجھے یقین ہے کہ کوئی بھی دو تجربات ایک جیسے نہیں ہوں گے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ سیاحت کے شعبے میں ہندوستان کی کوششیں سیاحت کے لیے عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی تشکیل کے ساتھ ساتھ اپنے امیر ورثے کو محفوظ رکھنے پر مرکوز ہیں۔ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے سے لے کر مہمان نوازی کے شعبے تک، ہنر کی ترقی تک، اور یہاں تک کہ اپنے ویزا سسٹم میں، ہم نے سیاحت کے شعبے کو اپنی اصلاحات کا مرکزی نقطہ رکھا ہے۔” اگلے سال ہونے والے عام انتخابات کا تذکرہ کرتے ہوئے، پی ایم مودی نے معززین پر زور دیا کہ وہ جمہوریت کی ماں ہندوستان میں جمہوریت کے تہوار کا مشاہدہ کریں جہاں تقریباً ایک ارب ووٹر ایک ماہ سے زیادہ عرصے تک حصہ لے رہے ہیں اور اپنے جمہوری اقتدار پراعتماد کا اعادہ کریں گے۔