نیوز ڈیسک//
سری نگر، 22 جون: نیشنل کانفرنس کے صدر اور ممبر پارلیمنٹ فاروق عبداللہ نے جمعرات کو جموں و کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے پہلگام کا دورہ کیا اور امرناتھ یاتریوں کے لئے کئے گئے انتظامات کی صورتحال کا جائزہ لیا۔
62 دن کی سالانہ امرناتھ یاترا یکم جولائی سے جنوبی کشمیر کے پہلگام اور وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع کے بالتال کے جڑواں راستوں سے شروع ہوگی۔
فاروق نے امید ظاہر کی کہ یاترا کا آغاز اچھے طریقے سے ہوگا اور دو ماہ طویل یاترا کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ یا قدرتی آفت پیش نہیں آئے گی۔
انہوں نے پہلگام کے روایتی راستے پر یاتریوں کے لیے تمام مناسب انتظامات کرنے پر انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔
فاروق نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر عازمین کے علاج کے لیے ایک چھوٹا لیکن مکمل طور پر لیس ایک اچھا ہسپتال موجود ہے۔
تاہم انہوں نے خواتین نرسوں سمیت عملے کی کمی پر برہمی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکام کے بجائے امرناتھ یاترا کی ڈیوٹی کے لیے دوسرے اسپتالوں سے نرسنگ عملے کو لینے کے، وہاں بہت ساری بے روزگار نرسیں ہیں اور انہیں یاترا کے دوران عارضی بنیادوں پر تعینات کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ انہیں کم از کم اس مدت کے لیے روزگار بھی فراہم کرے گا۔
فاروق نے کہا کہ زائرین محبت اور مہمان نوازی کا پیغام لے کر آئیں گے اور واپس جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ قوم ہم سب کی ہے جس میں ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی یا بودھ شامل ہیں… سب برابر ہیں اور کوئی بھی کسی سے اوپر یا نیچے نہیں ہے، یہ ہمارا آئین ہے جو اس کی ضمانت دیتا ہے۔
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کشمیریوں نے ہمیشہ امرناتھ یاتریوں کی بہترین مہمان نوازی کی ہے اور امید ظاہر کی کہ اس بار بھی یاتری یہاں سے محبت اور ہم آہنگی کا پیغام لے کر واپس جائیں گے۔