نیوز ڈیسک//
نئی دلی۔ 4؍ جولائی:مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ریاستی حکومتوں سے آئی اے ایس اور دیگر آل انڈیا سرویسز کے افسران کی سینٹرل ڈیپوٹیشن کو سہولت فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کوآپریٹو فیڈرلزم کی حقیقی روح کے ساتھ عمل کرنے پر زور دیا۔پرسنل، جنرل ایڈمنسٹریشن اور انتظامی اصلاحات کی دیکھ بھال کرنے والی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پرنسپل سکریٹریوں کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، یہ مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومتوں دونوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ آل انڈیا کردار کو برقرار رکھیں۔ سروس اور یہ افسران کے مفاد میں بھی ہے کہ وہ مرکزی سطح پر وسیع پیمانے پر تجربات سے آگاہی حاصل کریں، جس کے نتیجے میں ان کے مستقبل کی فہرست یا کیریئر میں ترقی پر بھی اثر پڑے گا۔وزیر نے ڈائریکٹر ایل بی ایس این اے اے مسوری سے بھی کہا کہ وہ نوجوان افسروں کو ریاستی اور مرکزی سطح پر خدمات انجام دینے کے لیے حساس، حوصلہ افزائی اور رہنمائی کریں کیونکہ آئی اے ایس افسران مرکز اور ریاستوں کے درمیان مشترکہ وسائل ہیں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، وزیر اعظم نریندر مودی کے تحت، افسران کو پالیسی سازی کے لیے نئے آئیڈیاز کے ساتھ تجربہ کرنے کے لیے کافی مدد ملتی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ کچھ بہترین اختراعی عوام نواز اور غریب نواز اسکیمیں جیسے سوچھ بھارت، جے اے ایم تثلیث، جل جیون، پی ایم کسان کو 2014 سے وضع کیا گیا ہے جس کے وسیع تر سماجی و اقتصادی اثرات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے استعمال سے انتظامیہ میں شفافیت آئی ہے اور اس کی وجہ سے اقربا پروری اور ذاتی مفادات کا خاتمہ ہوا ہے۔وزیر موصوف نے کہا کہ مرکزی ڈیپوٹیشن ہمارے ملک میں وفاقی ڈھانچے کا حصہ ہے اور ریاستی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں خدشات کو دور کرنے کے لیے مرکزی حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔ انہوں نے کہا، ایک آل انڈیا سروس آفیسر حکومت کا ایک اہم انٹرفیس ہے، ریاست کے ساتھ ساتھ مرکز دونوں میں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آل انڈیا سروسز کے کیڈر مینجمنٹ کے لیے پہلے سے ہی ایک طے شدہ ڈھانچہ موجود ہے اور اسی پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔ وزیر نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں ایک خاص پہلو مرکز میں آل انڈیا سروس افسران کی تعیناتی ہے۔