نیوز ڈیسک/
سری نگر:۸، جولائی:شہرخاص سمیت وادی کے کئی علاقوں میں اسمارٹ میٹرس نصب کرنے کیخلاف عوامی احتجاج ومخالفت کے بیچ کشمیر پائور ڈسٹربیوشن کارپوریشن لمیٹیڈKPDCLکے حکام کامانناہے کہ اسمارٹ میٹر نصب ہونے کے بعد بجلی سپلائی میں بہتری آئے گی ،بجلی کے غلط ،بے جاوغیر ضروری استعمال اور بجلی چوری کے رُجحان پرروک لگ جائے گی ۔متعلقہ حکام کہتے ہیں کہ عام گھریلو بجلی صارفین کے ہاں اسمارٹ میٹر نصب ہونے اور پھر ’پری پیڈ موڈ‘میں جانے کے بعد عام بجلی صارفین کو گرمائی مہینوںمیں کم سے کم بجلی استعمال کرنے پر ماہانہ کم ازکم 1500روپے کی بل پیشگی اداکرناہوگی جبکہ سرمائی مہینوںمیں پری پیڈ بجلی بل کاحجم 3000سے3500روپے تک ہوگا۔جے کے این ایس کے مطابق کشمیر پائور ڈسٹربیوشن کارپوریشن لمیٹیڈKPDCLکے CEO،سپر انٹنڈنٹ انجینئر کے پی ڈی سی ایل اور اسمارٹ میٹرنگ مہم کے نوڈل آفیسر شرجیل غنی لالہ نے ایک انٹرویو کے دوران عام گھریلوصارفین سے لیکر کاروباری مراکز نیز صنعتی یونٹوںمیں اسمارٹ میٹر نصب کئے جانے کے بعد صارفین کی جانب سے اداکئے جانے والے ماہانہ پیشگی فیس یاپری پیڈ بل کے بارے میں تفصیلی روشنی ڈالی ۔انہوںنے کہاکہKPDCLکی جانب سے ابتک کشمیروادی میں کل ایک لاکھ 30ہزار کے لگ بھگ اسمارٹ میٹر نصب کئے جاچکے ہیں ،جن میں سے پہلے مرحلے میں سری نگر سمیت شمال وجنوب مختلف علاقوںمیں 56ہزار اسمارٹ میٹر نصب کئے گئے اور پھردوسری مرحلے میں کشمیروادی کے باقی علاقوںمیں مزید70ہزار کے لگ بھگ اسمارٹ میٹر کی تنصیب عمل میں لائی گئی ۔انجینئر شرجیل غنی کاکہناتھاکہ کشمیروادی میں 100فیصد بجلی صارفین کے ہاں اسمارٹ میٹر نصب کرنے کی آخری ڈیڈ لائن 2025رکھی گئی ہے اورتمام تک سبھی صارفین کو اسمارٹ میٹر کے تحت لایا جائے گا۔ایک سوال کے جواب میں KPDCLکے CEO کاکہناتھاکہ ابتک اسمارٹ میٹر دائر ے میںآنے والے10ہزار کے لگ بھگ صارفین کو ’پری پیڈ موڈ‘ میں لایاگیا ہے ،اوریہ سبھی صارفین KPDCLکی ایپ سے پیشگی ماہانہ بجلی بل ادا کررہے ہیں ۔انہوںنے اسبارے میں مزیدتفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہاکہ جب کسی صارف کے ہاں اسمارٹ میٹر نصب کیا جاتاہے اوراُس کوپری پیڈ دائرے میں لایاجاتاہے ،تو ایسے صارفین KPDCLکی ایپ سے جان سکتے ہیں کہ اُنھیں اس دائرے میں لایاگیاہے کہ نہیں ۔انہوںنے کہاکہ جب صارفین کو پتہ چلے کہ وہ اس دائرے میں آچکے ہیں تواُنھیں ایپ سے اسبات کی جانکاری مل جائے گی ،کہ اُن کے نام پر ابتک کتنی بجلی بل یا فیس بقایاہے ،اورایک بار جب وہ بقایا شدہ بل یا بجلی فیس جمع یااداکریں گے ،تووہ اسمارٹ میٹر کے تحت گھروں اور دیگر مراکز میں بجلی استعمال کرنے کیلئے پری پیڈ سروس کو بروئے کار لاسکتے ہیں ۔انجینئر شرجیل غنی لالہ کاکہناتھاکہ یہ صارفین پر منحصر ہے کہ وہ کیا پلان لیتے ہیں یعنی ماہانہ کتنے یونٹ بجلی کااستعمال کرتے ہیں ،اوراسی حساب سے وہ پری پیڈ سروس کے تحت پیشگی رقم جمع یااداکریں گے۔انہوںنے کہاکہ تمام بجلی صارفین کے لئے ماہانہ بجلی فیس یکساں ہوگا،اور یہ صارفین پر ہی منحصر ہوگاکہ وہ کتنی بجلی استعمال کرتے ہیں اور کتنی پری پیڈ رقم جمع کرتے ہیں ۔ عام گھریلو بجلی صارفین کے ہاں اسمارٹ میٹر نصب ہونے اور پھر ’پری پیڈ موڈ‘میں جانے کے بعد عام بجلی صارفین کو گرمائی مہینوںمیں کم سے کم بجلی استعمال کرنے پر ماہانہ کم ازکم 1500روپے کی بل پیشگی اداکرناہوگی جبکہ سرمائی مہینوںمیں پری پیڈ بجلی بل کاحجم 3000سے3500روپے تک ہوگا۔انہوںنے کہاکہ تمام گھریلو صارفین کیلئے پہلے200یونٹ بجلی مفت ہوگی ،پھر جب 300یونٹ استعمال ہونگے تو فی یونٹ صارفین کو3روپے کے حساب سے بل یا پری پیڈ رقم اداکرنا ہوگی ،اور جب 400یااسے زیادہ یونٹ بجلی استعمال ہونا شروع ہوگی تو فی یونٹ ریٹ4روپے ہوگی ۔کے پی ڈی سی ایل کے ذمہ دار کاکہناتھاکہ ایک بار پری پیڈ بل میں جمع رقم ختم ہوجائیگی ،تو بجلی کی سپلائی خودبخود منقطع ہوجائے گی ۔انجینئر شرجیل غنی کے بقول پیشگی بل ادا کرنا صارفین کیلئے فائدہ مند رہے گا،کیونکہ پھروہ بجلی کاغلط ،بے جایا غیر ضروری استعمال نہیں کریں گے ۔اس بارے میں اُن کاکہناتھاکہ صارفین اپنے گھروں کے کمروں میں بنا بیٹھے بلب چالو نہ رکھیں ،پرانے طرز کے بوئلر باتھ رومز میں استعمال نہ کریں ،کیونکہ اُن پرویسے بھی پابندی عائد ہے ۔انہوںنے مزید کہاکہ Fridges،Rice-Cookers ،Fans ،Computers ،Laptops،موبائل چارجرس کے استعمال سے بجلی بل زیادہ نہیں آئے گی ،لیکن بہتر ہے کہ جب ضرورت ہوتواُسی وقت ان چیزوںکااستعمال کیا جائے ۔ایک اورسوال کے جواب میں سپر انٹنڈنٹ انجینئر کے پی ڈی سی ایل اور اسمارٹ میٹرنگ مہم کے نوڈل آفیسر شرجیل غنی لالہ نے کہاکہ اسمارٹ میٹروں پر کڑی نظر ہوگی ،اور جب کوئی بھی صارف اسمارٹ میٹر کیساتھ کسی بھی طرح کی چھیڑ چھاڑ کرے گا،تو محکمے کواسکی خبر مل جائے گی ،کیونکہ اس کیلئے ایک نگرانی سسٹم رکھاگیاہے ۔انہوںنے کہاکہ اگرکوئی بھی صارف اسمارٹ میٹر کیساتھ چھیڑ چھاڑ کامرتکب ہوگا،یاکہ کسی صارف کی جانب سے بجلی چوری کی جائے گی ،توکنکشن کاٹ دینے کے ساتھ ساتھ اُن پر جرمانہ بھی عائد ہوگا،اوراُنھیں مزید قانونی کارروائی کابھی سامنا کرنا پڑے گا۔