نیوز ڈیسک//
نئی دلی۔ 11؍ جولائی: سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ چندریان۔3 دنیا کیلئے چاند کے نئے نظارے کھولے گا۔ اکنامک ٹائمز ورننس کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کے پہلے مشن چندریان-1 نے چاند کے مختلف پہلوؤں پر نئی روشنی ڈالی تھی کیونکہ یہ چندریان-1 تھا جو پہلی بار دنیا کے سامنے لایا گیا تھا۔ چاند کی سطح پر پانی کی موجودگی کا ثبوت اسی مشن کے ذریعہ ملا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب، پوری دنیا چندریان 3 کو بڑی توقعات اور امید کے ساتھ دیکھ رہی ہے، اور ساتھ ہی اس کے چاند اور کائنات کی بہت سی نئی خصوصیات اور اسرار سے پردہ اٹھانے کا انتظار ہے۔سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، پی ایم او، جوہری توانائی کے محکمے اور خلائی محکمے اور وزارت کے عملے، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ چندریان-3 چاند کے نئے نظارے کھولے گا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کی خلائی ٹکنالوجی صرف راکٹ لانچ کرنے تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ شعبہ جاتی ترقی کے لیے اس کے بہت اچھے اثرات ہیں۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان نے 6 دہائیوں کے ہندوستانی خلائی پروگرام کے دوران خلائی ٹیکنالوجی کے استعمال کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا، آج خلا نے انسانی زندگی کے تمام شعبوں کو چھو لیا ہے، جن میں سائنس اور ٹیکنالوجی، ٹیلی کمیونیکیشن، زراعت، تعلیم، صحت، دیہی ترقی، آفات کی وارننگ اور تخفیف، موسمیاتی تبدیلی کا مطالعہ، نیویگیشن، دفاع اور گورننس شامل ہیں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ امرت کال کے اگلے 25 سالوں میں، خلا کے ذریعے ہندوستان کی چڑھائی شروع ہوگئی ہے اور خلائی معیشت مستقبل میں مجموعی اقتصادی ترقی کا ایک اہم ستون ثابت ہوگی۔ ہندوستان کی طرف سے اب تک لانچ کیے گئے 424 غیر ملکی سیٹلائٹس میں سے 389 وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی والی حکومت کے گزشتہ نو سالوں میں لانچ کیے گئے۔ مزید یہ کہ 174 ملین امریکی ڈالر کی کمائی میں سے 157 ملین پچھلے نو سالوں میں آئے اور اسی طرح اب تک کمائے گئے 256 ملین یورو میں سے 223 ملین پی ایم مودی کی قیادت والی حکومت کے 9 سالوں کے دوران آئے۔