کشمیر انفو//
سری نگر/11 ؍جولائی//چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کما رمہتا نے منگلوا رکو یوٹی میں پرائمری ایگری کلچرل کوآپریٹیو سوسائٹیز ( پی اے سی ایس) کی شناخت اور قیام کا جائزہ لیا۔میٹنگ میں کمشنر سیکرٹری آئی ٹی ، کمشنر سیکرٹری کوآپریٹیو ، ضلع ترقیاتی کمشنر کٹھوعہ ، رجسٹرار ، کوآپریٹیو سوسائٹیز ، ڈائریکٹر صنعت و حرفت کشمیر / جموں، نوڈل آفیسر پردھان منتری جن آشدھی کیندروں ، نبارڈ کے نمائندے اور دیگر متعلقہ اَفسران نے شرکت کی۔دورانِ میٹنگ ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے جموںوکشمیر میں پرائمری ایگری کلچرل کریڈیٹ سوسائٹیز ( پی اے سی ایس) کی موجودہ صورتحال،جموںوکشمیر یوٹی میں ان کے مجموعی کردار اور کام کاج کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ اُنہوں نے ان سوسائٹیوں کو مکمل طور پر کمپیوٹرائز بنانے کے لئے ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر کی خریداری کے لئے تمام تکنیکی ضروریات کو پورا کرنے کو کہا۔اُنہوں نے مطلوبہ نتائج کو حاصل کرنے کے مقصد سے تصریحات کے ساتھ ہارڈ ویئر کی خریداری پر زور دیا۔چیف سیکرٹری نے پی ایم جن آشدھی کیندروں کے تحت سستی میڈیکل سٹورقائم کرنے کے لئے پی اے سی ایس کی نشاندہی کے بارے میں جلد اَزجلد ان کے قیام کو تیز کرنے کو کہا۔اُنہوں نے اُنہیں صحت خدمات فراہم کرنے والے اِداروں کے احاطے میں یا ان کے قریب رہنے کے لئے کہا۔اُنہوں نے نئی دُکانوں کے لئے جگہوں کے بارے میں فیصلے لینے کے لئے مختلف جن آشدھی کیندروں سے ادویات کی خریداری کا جائزہ لینے کی بھی ہدایت دی۔اُنہوں نے جموںوکشمیر یوٹی میں اَناج ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اِضافے کا جائزہ لیتے ہوئے اس کے مقام کو ایسی جگہ پر رکھنے کا مشورہ دیا جو شراکت داروں کے لئے سب سے زیادہ فائدہ مند ہے ۔ اُنہوں نے محکمہ کوآپریٹیو سے کہا کہ وہ متعلقہ ضلعی اِنتظامیہ سے رابطہ کرے تاکہ اس مقصد کے لئے موزوں ترین زمین کی نشاندہی کی جاسکے۔چیف سیکرٹری نے یوٹی سطح اور ضلع سطح کو آپریٹیو ڈیولپمنٹ کمیٹی کے باقاعدہ میٹنگوں کا اِنعقاد پر بھی زور دیا ۔ اُنہوں نے تمام پی اے سی ایس کے لئے ماڈل بائی لاز کو اَپنانے کو مکمل کرنے اور مرکزی حکومت کو اطلاع دینے کے لئے کہا۔کمشنر سیکرٹری کواِمداد باہمی یشا مدگل نے میٹنگ کو بتایا کہ پی اے سی ایس کی مرکزی معاونت والی سکیم کے تحت کمپیوٹرائز یشن کا کام جاری ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر یوٹی میں کمپیوٹرائز یشن کے لئے کل 537 پی اے سی ایس کی سفارش کی گئی ہے جس کے لئے مرکزی حکومت نے کمپیوٹر ہارد ویئر کی خریداری کے مقصدکے لئے 5.25 کروڑ روے کی پہلی قسط منظور کی ہے۔اُنہوں نے میٹنگ کو مزید بتایا کہ جموںوکشمیر یوٹی میں تقریباً 94 پی اے سی ایس کی شناکٹ جن آشدھی کیندروں کے قیام کے مقصد سے کی گئی اور اُنہیں ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس کے لئے آن لائن درخواست دیں جیسا کہ اس کے زیر اِنتظام قوانین کے تحت لازمی ہے۔کوآپریٹو سیکٹر میں ’دنیا کا سب سے بڑا اناج ذخیرہ کرنے کا منصوبہ‘ رکھنے کے لیے حکومت ہند پورے ملک میں اس طرح کی ذخیرہ کرنے کی سہولیات بنا رہی ہے۔ اِس سلسلے میں اس مقصد کے لئے اراضی کی نشاندہی کی گئی ہے اور جموں وکشمیر یوٹی میں اس طرح کی میگا سٹوریج کی سہولیت کے قیام کے لئے کٹھوعہ ضلع میں 16 کنال سٹیٹ اراضی کی الاٹمنٹ کے لئے مجاز اتھارٹی کے سامنے ضروری حاشیہ پیش کیا گیا ہے۔میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ مرحلہ اوّل کے تحت ڈیری اور فشریز سے متعلق کل 726 پی اے سی ایس پورٹل پر اپ لوڈ کئے گئے ہیں جس سے صد فیصد ہدف حاصل کیا گیا ہے۔ مرحلہ دوم میںدیگر زمروں کی تفصیلات اپ لوڈ کی گئی ہیں اور اب تک 2,631 کوآپریٹو سوسائٹیوںکو پورٹل پر اپ لوڈ کیا گیا ہے جو کہ پورٹل پر اپ لوڈ کئے جانے والے کل ڈیٹا کا 96فیصد ہے۔