جموں/07؍اگست//کشمیر انفو//
میئر جموں راجندر شرما نے سیکرٹری صحت و طبی تعلیم بھوپندر کمار کے ساتھ آج یہاں گورنمنٹ ہسپتال گاندھی نگر میں انٹیسفائیڈ مشن اِندرا دھنش ( آئی ایم آئی ) 5.0 کا آغا زکیا۔اِس موقعہ پر میئر راجندر شرما نے اَپنے خیالات کا اِظہار کرتے ہوئے اِس مہم کے اَقدام کی تعریف کی اور آئی ایم آئی 5.0 کی اہمیت کو اُجاگر کیاجس سے کوئی بھی بچہ یا حاملہ خواتین بغیر کسی مقررہ خوراک کے نہیں رہ جائیں گی ۔ اُنہوں نے ویکسی نیشن کے عمل میں شامل صحت کے عملے کی کوششوں کو سراہا اور اس آئی ایم آئی 5.0 مہم کے لئے محکمہ کی سراہنا کی۔اِس موقعہ پر سیکرٹری صحت نے خطاب کرتے ہوئے اِس خصوصی اَقدام کی تعریف کی جس میں جموںوکشمیر یوٹی کے تمام اَضلاع نے ہر گھر ، ہر کچی آبادی اور خانہ بدوش آبادی میں جاکر ہیڈ کائونٹ سروے کر کے ان کے مستفید ہونے والوں کی نشاندہی کی ہے۔اُنہوں نے اِس منفرد آئی ایم آئی 5.0 کی اہمیت پر روشنی ڈالی جس میں چھوٹ / ڈراپ آئوٹ اِستفادہ کنند گان ( صفر سے 5 برس کے بچے اور حاملہ خواتین ) کو مہم کے تحت ٹیکہ لگایا جائے ا جو تین رائونڈوں ( 7سے 12؍ اگست ، 11سے 16 ؍ستمبراور 9 سے 14؍ اکتوبر) میں منعقد ہوں گے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ اِس مہم کا ایک اور فوکس دسمبر 2023ء تک ہندوستان سے خسرہ ۔ روبیلا کی بیماری کا خاتمہ کرنا ہے ۔سیکرٹری موصوف نے مزید کہا کہ پہلے مشن اِندرا دھنش مہم کم کارکردگی والے اَضلاع میں ٹیکہ کی جاتی تھی لیکن اِس بار تمام اَضلاع اور تمام بلاکوں کا احاطہ کیا جارہا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ اس بات یو۔ ڈبلیو آئی این پورٹل شروع کیا گیا ہے جس سے تمام اِندراجات بشمول رجسٹریشن ، ویکسی نیشن اور ڈیجیٹل امیونائزیشن سر ٹیفکیٹ جنریشن مستفید ہونے والوں کا فون نمبر درج کر کے کی جائے گی جس سے صحت عملے اور بچو ںکے والدین کو ان کی مقرر ہ خوراک کے بارے میںبھی جاننے میں مدد ملے گی۔اُنہوں نے کہا کہ اِس خصوصیت سے گائوں کے آشا ورکروں اور اے این ایم کے پاس بھی ڈیجیٹل واجب الادا فہرست ہوگی اور اِنفرادی مستفید ہونے والوں کو ایس ایم ایس الرٹ موصول ہوں گے جس میں اُنہیں اگلی مقررہ خوراک کی یاد دہانی ہوگی اور اس کا اعتراف ہوگا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اس سے سب سے اہم خانہ بدوش اور نقل مکانی کرنے والی آبادی کو مدد ملے گی۔آغازی تقریب کے موقعہ پر ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز جموں راجیو کمار شرما، میڈیکل سپر اِنٹنڈنٹ گورنمنٹ ہسپتال گاندھی ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر فیملی ویلفیئر ایم سی ایچ اینڈ امیونائزیشن جموں اور دیگر اَفسران اور ملازمین بھی موجود تھے۔