سرینگر /05دسمبر:ہمارے ملک کے خلاف ناپاک عزائم رکھنے والے ہندوستانی سرزمین پر قدم نہیں جما سکتے ہیں کی بات کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل بی ایس ایف جموں ڈی کے بورانے کہا کہ پاکستان کی جانب سے بار بار بین الاقوامی سرحد پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی جو کہ قابل تشوش ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی ایس ایف سرحدوں پر ہر موسم کیلئے حکمت عملی بناتی ہے اور ہر تین ماہ نعد بعد اس کا جائزہ لیا جاتا ہے جس کی بنیاد پر ہم آگے بڑھتے ہیں۔سٹار نیوز نیٹ ورک کے مطابق بارڈر سیکورٹی فورس ( بی ایس ایف ) کے جموں فرنٹیئر کے انسپکٹر جنرل ڈی کے بورا نے پاکستان کی طرف سے جنگ بندی کی حالیہ خلاف ورزی پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ سیکورٹی فورسز کسی بھی ناپاک عزائم کے ساتھ ہندوستان پر قدم جمانے کی اجازت نہیں دیں گی۔ انہوں نے کہا ’’پاکستان کی طرف سے کی گئی کارروائی کا ہماری طرف سے بہت مناسب جواب دیا گیا۔ شہری آبادی کی حفاظت اور ان کے دلوں سے خوف کو دور کرنا بی ایس ایف کا فرض ہے جسے ہم شاندار طریقے سے انجام دے رہے ہیں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرحدی آبادی نے بھی بی ایس ایف کو مکمل تعاون دیا ہے۔ جب پہاڑی راستے برف باری کی وجہ سے بند ہو جاتے ہیں تو عسکریت پسندوں اور دراندازوں کی توجہ بھی ہٹ جاتی ہے۔ لیکن ہم اس سے زیادہ پریشان نہیں ہیں کیونکہ ہمارا کام بین الاقوامی سرحد کو سیل پروف بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم مذموم عزائم رکھنے والے کسی کو بھی ہندوستانی سرزمین پر قدم جمانے کی اجازت نہیں دیں گے۔جموں فرنٹیئر آئی جی نے مزید کہا کہ نومبر سے لے کر اب تک پاکستان 3 بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کر چکے ہیں۔ڈی کے بورا نے کہا ’’نومبر سے لیکر اب تک وہ تین بار کوشش کر چکے ہیں اور ان کا جواب یہ ہے کہ ہمیں اپنے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان کی طرف بہت بڑا نقصان ہو رہا ہے۔ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے سرحدی آبادی کو کافی مشکلات کا سامنا ہے۔ ہماری کوشش امن برقرار رکھنے کی ہے لیکن اگر پاکستان نے یہ نہیں سمجھا تو اسی طرح کا جواب دیا جائے گا۔ ‘‘انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان کی طرف سے خلاف ورزی دراندازی کے مقاصد کے لیے نہیں کی گئی اور اصل وجہ عوام کے درمیان شیئر نہیں کی جا سکتی کیونکہ اس سے سیکیورٹی متاثر ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا ’’یہ خلاف ورزی دراندازی کے لئے نہیں کی گئی ہے لیکن اس کے پیچھے کی وجہ ہمارے لئے حکمت عملی کے ساتھ عوام کے درمیان شیئر کرنا درست نہیں ہوگا۔ لوگوں کو خاص طور پر سرحدی آبادی کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم ایسے حالات سے نمٹنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔ بی ایس ایف آپ کی حفاظت کے لیے ہمیشہ موجود ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس ایف ہر موسم کیلئے حکمت عملی بناتی ہے، ہمارے پاس برسات کے موسم کیلئے مختلف حکمت عملی ہے، گرمیوں کے موسم کیلئے مختلف، دھند کے موسم کیلئے اور برفباری کے موسم کیلئے مختلف ہیں۔ ہماری حکمت عملی کا ہردو یا یین ماہ بعد جائزہ لیا جاتا ہے، جس کی بنیاد پر ہم آگے بڑھتے ہیں۔