سرینگر /05دسمبر:موسم سرما کی شروعات کے ساتھ ہی وادی کشمیر میں بڑھتے آگ کی وارداتوں کے بیچ گزشتہ ماہ شہر سرینگر میں آتشزدگی کے 53 واقعات ریکارڈ کیے گئے۔ادھر محکمہ فائر اینڈ ایمر جنسی نے کہا ہے کہ عوامی تعاون کے بغیر آگ کے واقعات کو کم کرنا ممکن نہیںہے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ الیکٹرانک آلات استعمال کرنے کے دوران احتیاط برتے ۔ سٹار نیوز نیٹ ورک کے مطابق وادی کشمیر میں موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے ۔ محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروس نے اس سلسلے میں اعداد و شمار کے مطابق سرینگر میں آتشزدگی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور نومبر 2023 کے مہینے میں 53 واقعات درج ہوئے ہیں۔محکمہ کی جانب سے تیار کردہ اعداد و شمار کے مطابق نومبر کے مہینے میں سرینگر میں آگ لگنے کے 53 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ آتشزدگی کے واقعات 21 نومبر کو رپورٹ ہوئے اور اس دن شہر میں پانچ مقامات پر آگ کی وارداتیں رونما ہوئی جن میں گوجوارہ چوک، سکمز صورہ ،پولو ویو، بخشی پورہ پالپورہ اور وزیر باغ قابل ذکر ہے ۔ محکمہ کے ایک سنیئر آفیسر نے بتایا کہ وادی بھر میں بیداری کی تقریبات اور پروگرام منعقد کرنے کے بعد گزشتہ سالوں کے مقابلے واقعات کی تعداد میں کمی آئی ہے ۔ ڈپٹی ڈائریکٹر فائر اینڈ ایمرجنسی سروس سرینگر کمانڈ عاقب احمد میر نے کہا کہ محکمہ کی طرف سے تیاریاں گرمیوں اور سردیوں میں ہمیشہ یکساں رہتی ہیں لیکن سردیوں کے مہینوں میں آتشزدگی کے متواتر واقعات کے پیش نظر چوکسی برقرار رہتی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ہم سردیوں کے مہینوں میں آدمیوں اور مشینری کو اپنے پاس رکھتے ہیں۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں عام لوگوں کا بہت بڑا کردار ہے اور حفاظتی اقدامات کرنا ان کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔آتشزدگی کے واقعات کو کم کرنے کے لیے محکمہ کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ محکمہ فائر سروس نے اب تک جموں و کشمیر میں ہزاروں بیداری کے پروگرام اور پروگرام منعقد کیے ہیں، جس سے ایسے واقعات کی تعداد کو کم کرنے میں مدد ملی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم پچھلے اعداد و شمار کو دیکھیں تو ایک سال میں آتشزدگی کے واقعات کی تعداد 2900 تک پہنچ گئی تھی لیکن اس سال ایسے واقعات میں تقریباً 30فیصد کمی آئی ہے کیونکہ اس سال اکتوبر تک 1900 واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔