جموں۔۵دسمبر:ٹرر فنڈنگ کے معاملے میں این آئی اے کی جانب سے جموں کشمیر میں 8مقامات پر چھاپے مارے گئے جس دوران کئی جگہوں سے الیکٹرانک آلات اور دیگر دستاویزات ضبط کرنے کادعویٰ کیاگیا ہے ۔ جے کے ٹائمز کے مطابق نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے منگل کو جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی فنڈنگ کے ایک معاملے کے سلسلے میں آٹھ مقامات پر چھاپے مارے۔اس پیشرفت سے باخبر ذرائع نے بتایا کہ جموں و کشمیر پولیس اور سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف) کے ساتھ کشمیر کے سات اور جموں میں ایک مقام پر چھاپے مارے گئے ۔ یہ چھاپے شوپیاں اور بارہمولہ سمیت دیگر علاقوں میں مار رہے ہیں۔ جن مقامات کی تلاشی لی گئی ان میں اس کیس سے منسلک ملزمان کے رہائشی اور دیگر ٹھکانے شامل تھے۔یہ چھاپے مرکزی ایجنسی کی طرف سے کشمیر میں سرگرم عسکریت پسندوں کو ڈرون کے ذریعے ہتھیاروں کی فراہمی کے معاملے میں پاکستان کی حمایت یافتہ دہشت گردی کے کیس میں ایک ملزم کی گرفتاری کے چند دن بعد کیے گئے تھے۔ایجنسی نے 29 نومبر کو ان پٹ کا اشتراک کیا تھا جب این آئی اے جموں برانچ کی ایک ٹیم نے 27 نومبر کو جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع کے 22 سالہ ذاکر حسین کو گرفتار کیا تھا۔وہ آٹھ ملزم تھے جنہیں این آئی اے نے گزشتہ سال 30 جولائی کو کٹھوعہ پولیس سے کیس سنبھالنے کے بعد درج کیس میں گرفتار کیا تھا۔اس سے قبل گرفتار کیے گئے سات ملزمان میں سے ایک عدالتی حراست میں حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے انتقال کر گیا تھا جبکہ پاکستان میں مقیم دو دہشت گرد مفرور ہیں۔این آئی اے اس معاملے میں اپنی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ وادی کشمیر اور ہندوستان بھر میں دہشت گردی اور تشدد کی کارروائیوں کو انجام دینے کے لیے پاکستان کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروپوں کی بڑی سازش کو بے نقاب کیا جا سکے۔