سیاحتی شعبے کو فروغ دینے کے دعوؤں کے درمیان جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں مختلف سیاحتی مقامات کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے عوامی حلقوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔علاقے میں حاجن علاقہ جو کہ ترال سے تقریباً 22 کلومیٹر دور ہے اپنے منفرد خوبصورتی کی وجہ سے سیاحوں کے لیے ایک نئے پکنک اسپاٹ کے طور ابر رہا ہے جہاں لوگ ان دنوں شدید گرمی کے ان ایام میں پکنک منانے کے لیے جا رہے ہیں۔ لیکن علاقے میں سڑک، بجلی اور مواصلاتی نظام کی ابتر صورتحال کی وجہ سے سیاحوں کو دقتوں کا سامنا ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق حکومت نے اس خوبصورت علاقے کو نظر انداز کیا ہے جبکہ یہاں سیاحت کو پروان چڑھانے سے مقامی لوگوں کی معاشی حالات میں بہتری آجاتی لیکن ایسا نہیں کیا جاتا۔ترال میں سیاحتی مقامات حکومتی نظروں سے اوجھلای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی شہری عبد الرشید نے بتایا کہ انکے علاقے کو انتظامیہ کی طرف پس پشت ڈال دیا گیا ہے کیونکہ گاؤں میں رابطہ سڑک نہ ہونے سے مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ سیر کی غرض سے آنے والے افراد کو دقتوں کا سامنا ہے۔انہوں نے بتایا یہاں سے محض آٹھ کلومیٹر کی دوری پر ناگہ بیرن کی حسین وادی موجود ہے لیکن سڑک رابطے کی عدم دستیابی سے وہاں سارے سیاح جا نہیں سکتے۔