مائیگرینٹ قبائلی کنبوں کیلئے 74ہزار کروڑ روپے کی براہ راست بچت
سری نگر /08 ؍دسمبر// حکومت جموں و کشمیر نے ایک اہم کامیابی میں قبائیلی کمیونٹیوں کی ششماہی نقل مکانی کو سپورٹ کرنے کے لئے اَپنے اَقدام کے تحت 12,497 کنبوں اور1,56,215مویشیوں کو ٹرانسپورٹیشن کی خدمات فراہم کیں۔قبائلی امور محکمہ کی طرف سے 2021 ء میں شروع کی گئی سکیم کوضلع ترقیاتی کمشنروں کی نگرانی میں ضلع اِنتظامیہ اور جموںوکشمیر روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی طرف سے فراہم کردہ ٹرانسپورٹ بیڑے کے ذریعے عملایاجارہا ہے۔اِس برس اِس اَقدام کے تحت زائد اَز 12,000 کنبوںاور تقریباً 70,000 آبادی کو فائدہ پہنچایا گیا جواِس اَقدام کے آغاز کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ان میں اننت ناگ سے 86,192، رام بن سے 22,122، کولگام سے 12,714، پلوامہ سے 10,223، گاندربل سے 9,758، شوپیاں سے 6,897، سری نگر سے 3,593، بڈگام سے 1,748، بانڈی پورہ سے 1,717 اور بارہمولہ سے 1,152 لوگ شامل ہیں۔ ضلعی سطح پر انتظامات کی نگرانی متعلقہ ضلع ترقیاتی کمشنروں نے کی۔ٹرانسپورٹ سروس کا تصور 2021 ء میں البانیہ میں منعقد ہونے والی ٹرانس ہومینس پر پہلی بین الاقوامی کانفرنس کے بعد متعارف کیا گیا تھا جس میں تنازعات سے بچنے ، نقصانات کو کم کرنے اور اِدارہ جاتی میکانزم قائم کرنے کے لئے نقل مکانی میں چرواہوںکمیونٹیوں کی مدد کرنے کے لئے بین الاقوامی بہترین طریقوں کا اِشتراک کیا گیا تھا۔سیکرٹری محکمہ قبائلی امور ڈاکٹر شاہد اِقبال چودھری نے بتایا کہ محکمہ قبائلی اَمور کے 2021ء کے سروے کے مطابق قبائلی کنبوں کے پاس اوسطاً 12.48 مویشی ہیں خاندانی حجم 5.8 ہے ۔ اِس برس کُل 1.56 لاکھ مویشیوں کو کنبوںکے ساتھ کشمیر کے مختلف اَضلاع سے جموں پہنچایا گیا۔ نقل مکانی کرنے والے قبائلی کنبوں کی طرف سے فراہم کردہ رینج لینڈ مینجمنٹ اور ماحولیاتی تحفظ کی خدمات کو تسلیم کرنے کے لئے شواہد پر مبنی اپروچ پبلک پالیسی متعارف کی گئی ہے جس کی بنیاد پر ٹرانسپورٹ کی خدمات کو ترغیب دی جارہی ہے ۔ڈاکٹرشاہد اِقبال چودھری نے بتایا کہ اوسطاً ہر خاندان 20 دن کی ٹرانزٹ کی بچت کرتا ہے اور مین ڈے اور موجودہ اجرت کی شرح کو مدنظر رکھتے ہوئے 3 بالغوں پر مشتمل فی کنبہ 20,380 روپے کی بچت ہوتی ہے اور نقل مکانی کے اَخراجات میں 40,000 روپے تک کی اضافی بچت ہوتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ موجودہ مائیگریشن سیزن کے دوران ان کنبوں کی تخمینہ بچت کئی دِنوں کے لئے 25.46 کروڑ روپے اور ٹرانسپورٹیشن اور دیگر اخراجات کے لئے 48.72 کروڑ روپے ہے۔ اِن اَقدامات سے غربت میں کمی آتی ہے اور مویشیوں کو حادثات، تھکن سے ہونے والی اموات اور موسمی حالات سے ہونے والے نقصانات سے بھی بچایا جاسکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ نے 2026 کو رینج لینڈز اور چرواہوں کا بین الاقوامی سال (آئی وائی آر پی) قرار دیا ہے تاکہ دیرپایت میںچرواہوں کے کردار کے بارے میںبیداری پیدا کی جا سکے اور ان کی شمولیت اور بااِختیار ی کے لئے عوامی پالیسیوں کو آگے بڑھایا جا سکے۔ جموں و کشمیر نے گذشتہ دوبرسوں کے دوران، نقل مکانی کرنے والے قبائلی چرواہوں کنبوں کی دیرپا منتقلی اور اِقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لئے خاطر خواہ اَقدامات اُٹھائے ہیں۔سیکرٹری موصوف نے ضلع ترقیاتی کمشنروں، جموںوکشمیر روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن، پلاننگ ڈیپارٹمنٹ، شیپ ہسبنڈری ڈیپارٹمنٹ، ٹریفک پولیس اور دیگر محکموں کی طرف سے گذشتہ زائد اَز 10 ہفتوںعرصے کے دوران نیشنل ہائی وے44 اور مغل روڈ سے کنبوں کی نقل مکانی میں مدد اورسہولیت فراہم کرنے کے لئے ادا کئے گئے مربوط کردار کی سراہنا کی جس سے کشمیر کی باغبانی کی پیداوار اور ٹریفک مینجمنٹ کی ہموار برآمد کو بھی فائدہ پہنچا۔