سرینگر /20دسمبر//مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نیتی آئند رائے نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران 324 کیس قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) کو سونپ دئے گئے ہیں ۔ انہوںنے مزید کہا کہ وزرات داخلہ معاملات پر غور کرنے کے بعد مقدمات این آئی اے کے حوالے کر دئے ہیں ۔ سٹار نیوز نیٹ ورک کے مطابق پارلیمنٹ اجلاس کے دوران راجیہ سبھا میں ایک تحریری سوال کے جواب میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نیتی آئند رائے نے کہاکہ مرکزی حکومت نے گزشتہ پانچ سالوں میں 324 معاملے قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) کو سونپے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 324 کیس یکم دسمبر 2018 سے 30 نومبر 2023 کے درمیان این آئی اے کو سونپے گئے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ نے معاملات کی سنگینی پر غور کرنے کے بعد مقدمات کو این آئی اے کے حوالے کر دیا، کیونکہ ایجنسی کے پاس ملک بھر میں دہشت گردی سے متعلق واقعات اور اس کے دائرہ اختیار کے تحت مختلف دیگر معاملات کی تحقیقات میں مہارت ہے۔یہ پوچھے جانے پر کہ پچھلے پانچ سالوں کے دوران جن مقدمات میں عدالتی فیصلے سنائے گئے ہیں اور ان مقدمات کی تعداد جن میں ملزمان کو سزا سنائی گئی ہے، وزارت عظمیٰ نے اعداد و شمار شیئر کیے جن میں 84 مقدمات کا فیصلہ سنایا گیا اور 81 مقدمات جن میں ملزمان کو سزا سنائی گئی۔ یکم دسمبر 2018 سے 30 نومبر 2023 کے درمیان مجرم ٹھہرائے گئے تھے۔اعداد و شمار کے مطابق، اس سال 30 نومبر تک کل 15 کیس ہیں جن میں فیصلہ سنایا گیا، اس کے بعد 2022 میں 31، 2021 میں 15، 2020 میں نو اور 2019 میں 14 ،کیس سنائے گئے۔اعداد و شمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ اس سال 30 نومبر تک کل 15 ملزمان، 2022 میں 30، 2021 میں 15، 2020 میں نو اور 2019 میں 12 ملزمان کو سزا سنائی گئی۔