سرینگر:عید الاضحی کے یوم عرفہ کے ایک دن پہلے سے شہر سرینگر کے علاوہ وادی کے دیگر بڑے قصبہ جات اور بازاروںمیں لوگوں کی بھاری بھیڑ اُمڈ آئی جنہوں نے عید الاضحی کیلئے خریداری کی جبکہ لوگوں نے بچوں کے ملبوسات، کھلونے ، بیکری ،مرغ و گوشت کی خریداری کے ساتھ ساتھ دیگر ضروری اشیاء کی خریداری بھی کی جبکہ بازاروں میں لوگوں کے بھاری رش کی وجہ سے سرینگر اور دیگر ضلع صدر مقامات پر ٹریفک جام کے بدترین مناظر دیکھنے کو ملے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق عید الاضحی کے یوم عرفہ کے ایک دن پہلے سے شہر سرینگر کے علاوہ شمالی کشمیراور جنوبی کشمیر کے ساتھ ساتھ وسطی کشمیر کے بازاروں کے ساتھ ساتھ دیگر علاقوں میں لوگوں کی بھیڑ امڈ آئی جنہوں نے عید الاضحی کے پیش نظر مختلف اشیاء کی خریداری کی ۔ ادھر جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ اسلام آباد کے کے پی روڑ ، لالچوک ، مٹن بازار اور دیگر جگہوں پر دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے خریداروں کی بھاری بھیڑ دیکھنے کو ملی ۔ ادھر ضلع کولگام اور قاضی گنڈ کے علاوہ پلوامہ کے مختلف بازاروں کے ساتھ ساتھ ترال ، اونتی پورہ، پامپور میں بھی ہزاروں کی تعداد میں لوگ بازاروں میں دیکھائی دے رہی تھی۔ ادھر ضلع بڈگام اور شہر سرینگر کے مختلف بازاروں میں لاکھوں افراد نے عرفہ کے ایک دن پہلے سے خریداری کی ۔ اس دوران ذرائع نے سی این آئی کو بتایا کہ صر ف شہر سرینگر میں ہی آج دن بھر کروڑو ں وڑ روپے کے آس پاس کاروبار ہوا ہے ۔ جس میں قربانی کے جانوروں کی خریداری بھی شامل ہیں ۔ لوگوں نے بیکری ، بچوں کے ملبوسات، کھلونے ، میوہ جات،مرغ ، گوشت ، سبزیایوں کے علاوہ گھروں کی رونق بڑھانے والے سجاوٹ کے چیزوں کی بھی خوب خریداری کی ۔ اس دوران بازاروں میں لوگوں کے بھاری رش کی وجہ سے جگہ جگہ بدترین ٹریفک جام کے مناظر دیکھنے کو ملے ۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ شہرسرینگر کے قلب واقع لالچوک میں ٹریفک جام کی وجہ سے لوگوں کو ریگل چوک سے لیکر امیراکدل اور سرائی بالا کراس کرنے میں 1:30منٹ کا وقت صرف کرنا پڑا ۔ جبکہ راجباغ ، زیروبرج، ریذیڈنسی روڑ، کے علاوہ مولانا آزاد روڑ سے ڈلگیٹ تک اور ڈلگیٹ سے لیکر سونہ وار تک ہزاروں کی تعداد میں چھوٹی بڑی گاڑیوں کے علاوہ سینکڑوں آٹو رکھشاقطاروں میں کچوے کی چال چلتے نظر آئے جبکہ سخت دھوپ کے نتیجے میں گاڑیوں میں درماندہ لوگوں خاص کر خواتین اور بچوں کو شدید پریشانی اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔