سرینگر: بھارت چین کے مابین مشرقی لداخ میں کشیدگی اور تناؤ میں اس وقت مزیداضافہ ہوا جب سٹالائٹ کے ذریعے مشرقی لداخ میںساخشی کے علاقے میں چین کی جانب سے ائر بیس قائم کرنے کاانکشاف ہوا ہے ۔ادھربھارت کے ائرفورس نے عندیہ دیا کہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہے اور چین کی من مانیاں قابل قبول نہیں ہے ۔وزارت دفاع نے چینی کارروائی کوافسوسناک قراردیتے ہوئے کہاکہ اس سے سرحدوں کاتعین کرنے کے سلسلے میں بات چیت کاجوسلسلہ ہے وہ متاثر ہوسکتاہے ۔اے پی آ ئی کے مطابق چین کے سرکاری اخبار گلوبل ٹائمز نے گزشتہ دنوں مشرقی لداخ میں چینی لبریشن ائرفورس کی جانب سے بڑی کارروائی عمل میں لانے کاعندیہ دیا تھا تا ہم گلوبل ٹائمز میں شا ئع خبر کے بعد سٹالائٹ کے ذریعے جوتصویریں سامنے ا ٓئی ہے ان میں یہ صاف دکھائی دے رہاہئے کہ چین نے سرحد کے قریب ائربیس قائم کی ہے جوکسی بھی لحاظ سے بھارت کے لئے قابل قبول نہیں ہے ۔سٹالائٹ کے ذریعے جوتصویریں سامنے ا ٓئی ہے ان سے یہ صاف ظاہرہوتاہے کہ چین نے ساخشی کے علاقے میں ایک بڑی فوجی ائربیس قائم کی ہے جس سے بھارت کوخطرہ لاحق ہوسکتاہے ۔گلوبل ٹائمز اور سٹالائٹ سے موصول ہوئی تصویروں کے بعد بھارت کے ائرفورس نے چین کی کارروائی کوناقا بل برداشت اور من مانی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ ائرفورس کسی بھی صوت سے نمٹنے کے لئے تیار ہے اور چینی لبریشن آرمی وائرفورس کی من مانی برداشت نہیں کی جائے گی ۔ادھروزارت دفاع نے اس بات کی تصدیق کی کہ سٹالائٹ تصویروں سے جوکچھ ظاہرہورہاہے اس سے سرحو کاتعیئن کرنے کے سلسلے میں بات چیت متاثر ہوسکتی ہے چین کودونوں ممالک کے مابین ہوئے معاہدوں پرمن وعن عمل کرنی ہوگی ۔وزارت دفاع کے مطابق صورتحال کاباریک بینی سے جائزہ لیاجارہاہے اور ملک کی سرحدوں کی حفاظت کے سلسلے میں کوئی بھی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیاجائیگا ۔