جموں 6 جنوری 2024 ء
چیف سیکرٹری مسٹر اتل ڈولو نے آج یہاں نئی دہلی میں سی ایس کانفرنس میٹنگ کی صدارت کی جس میں وزیر اعظم کی طرف سے حال ہی میں طے شدہ ہدف کے مطابق دسمبر 2025 تک تمام سرکاری عمارتوں پر چھتوں پر چلنے والے سولر پاور پلانٹس کی سنترپتی کیلئے یو ٹی کی تیاریوں کا جائیزہ لیا گیا ۔
میٹنگ میں پرنسپل سیکرٹری فائنانس کے علاوہ کمشنر سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی اور سی ای او جاکیڈا اور متعلقہ محکموں کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی ۔
میٹنگ کے آغاز میں چیف سیکرٹری نے بغیر کسی ناکامی کے اس کی بروقت فراہمی کیلئے ایک مضبوط حکمت عملی بنانے پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ شمسی توانائی صاف اور کم مہنگی ہے اس لئے یو ٹی میں اس کی صلاحیت کو اپنانا اور اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا اس کی فٹنس میں ہے ۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ مارکیٹ میں دستیاب سب سے بڑے پلیئرز جیسے این ایچ پی سی ، این ٹی پی سی یا ایس ای سی آئی کے ساتھ میٹنگیں کریں اور یہاں یو ٹی میں ہر ایک سرکاری عمارت کی فزیبلٹی اور صلاحیت کا مطالعہ کریں ۔
مسٹر ڈولو نے ایسے پلیئرز کے ساتھ ایک روزہ ورکشاپ منعقد کرنے اور انہیں یہاں اس سولرائزیش مشن کے بارے میں ان کے سامنے اپنی دلچسپی سے آگاہ کرنے کیلئے کہا ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس کام کیلئے جے اے کے ای ڈی اے کو مطلوبہ فنڈ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ حکومت یو ٹی میں اس پروگرام کو نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو سبسڈی دینے کیلئے بھی تیار ہے ۔
انہوں نے محکمہ کو مشورہ دیا کہ وہ اگلے دو ہفتوں میں شناخت شدہ عمارتوں کا سروے کرنے کے بعد ہر ضلع کیلئے ایک ماڈل کنٹریکٹ اور ڈی پی آر تیار کرے ۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ ملک میں دیگر ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے چھوڑی گئی کامیاب مثالوں پر نظر رکھیں ۔ انہوں نے اس مقصد کے حصول کیلئے واضح روڈ میپ کیلئے کسی بھی معروف ادارے سے تکنیکی مدد لینے پر بھی زور دیا ۔
اپنی پرذنٹیشن میں کمشنر سیکرٹری ایس اینڈ ٹی سوربھ بھگت نے انکشاف کیا کہ یو ٹی کے سرکاری دفاتر میں تقریباً 486 میگاواٹ کے منظور شدہ لوڈ کے ساتھ جموں و کشمیر کے تمام اضلاع میں اپنے ناموں پر 22494 رجسٹریشن ہیں ۔ مزید بتایا گیا کہ اب تک 27.61 میگاواٹ کی مجموعی صلاحیت کے ساتھ تقریباً 1900 عمارتوں کو یا تو جے اے کے ای ڈی اے یا دیگر محکموں کے ذریعے سولرائز کیا جا چکا ہے ۔