سابق صدر رام ناتھ کووند کی قیادت والی اعلیٰ سطحی کمیٹی نے آج لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں سمیت مختلف اداروں کے بیک وقت انتخابات کے مسئلہ پر ‘ون نیشن ،ون الیکشن ‘ پر اپنی رپورٹ پیش کی۔ یہ رپورٹ صدر دروپدی مرمو کو سونپی گئی ہے۔اس سے قبل کمیٹی کے ایک رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تصدیق کی تھی کہ کمیٹی 2029 میں بیک وقت انتخابات کرانے کی تجویز دے گی۔ کمیٹی کے ایک دوسرے رکن نے بھی نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کا خیال ہے کہ اس کی تمام سفارشات پبلک ڈومین میں دستیاب ہونی چاہئیں، لیکن یہ حکومت پر منحصر ہے کہ وہ انہیں قبول یا مسترد کرتی ہے۔
دوسرے رکن نے یہ بھی کہا کہ رپورٹ میں 15ویں مالیاتی کمیشن کے چیئرمین این کے سنگھ اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی پراچی مشرا کا بیک وقت انتخابات کے اقتصادی امکانات پر ایک مقالہ شامل ہے۔ رپورٹ میں بیک وقت انتخابات کے انعقاد کے لیے درکار مالی اور انتظامی وسائل کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ کمیشن نے اپنی ویب سائٹ اور سابق چیف الیکشن کمشنرز سمیت مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ذریعے موصول ہونے والے تاثرات پر غور کیا ہے۔ یہ پوری آٹھ ابواب اور 18 ہزار صفحات پر مشتمل ہے۔
رام ناتھ کووند کی صدارت میں اعلیٰ سطحی کمیٹی نے راشٹرپتی بھون میں آج صدر ہند دروپدی مرمو سے ملاقات کی اور اپنی رپورٹ پیش کی ہے۔ یہ رپورٹ کل 18,626 صفحات پر مشتمل ہے۔ یہ رپورٹ 2 ستمبر 2023 کو ماہرین کے ساتھ اس کی تشکیل اور 191 دن کی تحقیق کے بعد پیش کی گئی ہے۔ مجوزہ رپورٹ میں لوک سبھا، ریاستی اسمبلی اور بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لیے ایک واحد یعنی مشترکہ ووٹر لسٹ کی طرف بھی توجہ مبذول کرائی گئی ہے۔ اس وقت لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے لیے الگ الگ ووٹر لسٹیں تیار کی جاتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی بلدیاتی اداروں اور پنچایتوں کے انتخابات کے لیے ووٹر لسٹ ریاستی الیکشن کمیشن کی نگرانی میں ہے۔ اس رپورٹ کے پہلے مرحلے میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کی جانکاری دی گئی ہے۔ دوسرے مرحلے میں بلدیات اور پنچایتوں کو لوک سبھا اور قانون ساز اسمبلی کے ساتھ اس طرح جوڑنے کو کہا گیا ہے کہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے 100 دنوں کے اندر باڈیوں کے انتخابات کرائے جائیں۔