جموں، 28 جولائی: جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ کے ہونزر دچھن علاقے میں بادل پھٹنے کے واقعے کے بعد آنے والے سیلابی ریلوں کے نیتجے میں پانچ افراد ہلاک، ایک درجن زخمی جبکہ زائد از دو درجن لاپتہ ہوئے ہیں۔واقعہ پیش آنے کے ساتھ ہی پولیس، فوج، این ڈی آر ایف، سول انتظامیہ اور مقامی لوگ بچاؤ کارروائی میں لگے ہوئے ہیں تاہم ناساز موسمی حالات سے ان کے کام میں رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ضلع کشتواڑ کے پہاڑی علاقہ ہونزر دچھن میں بدھ کی علی الصبح بادل پھٹنے سے سیلابی صورتحال پیدا ہوئی اور سیلابی ریلوں نے کئی افراد کو اپنے ساتھ بہا لیا اور زائد نصف درجن مکانوں کو نقصان پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ غرقآب ہونے والوں میں سے اب تک پانچ افراد کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں جبکہ زائد از دو درجن افراد ابھی لاپتہ ہیں جن کی بڑے پیمانے پر تلاش جاری ہے۔کشتواڑ پولیس نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر سیلابی ریلوں کے بارے میں اپ ڈیٹ فراہم کرتے ہوئے کہا: ‘کشتواڑ کے ہونزر دچھن علاقے میں بادل پھٹنے سے چھ مکان اور ایک راشن ڈیپو کو نقصان پہنچا ہے، 25 سے 26 مقامی افراد لاپتہ ہیں، اب تک پانچ لاشوں کو برآمد کیا گیا ہے اور بارہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ بچاؤ آپریشن جاری ہے۔دریں اثنا وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے کہا ہے کہ کشتواڑ کی اس صورتحال کی باریکی سے نگرانی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ فضائی فورس حکام کے ساتھ بھی رابطہ کیا گیا ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر ان کی مدد بھی حاصل کی جا سکے۔پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کشتواڑ میں پیش آئے اس سانحہ پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے: ‘کشتواڑ میں بادل پھٹنے کا واقعہ پیش آنے سے مجھے رنجیدگی ہوئی اس سانحہ میں جن کے عزیز جاں بحق ہوئے ان کے ساتھ اظہار ہمدردی اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے دعا گو ہوں۔ (یو این آئی)