سرینگر:کشتواڑ میں بادل پھٹنے کے بعد لاپتہ ہوئے 20افراد کی تلاش تیسرے روز بھی جاری رہی ۔ معلوم ہوا ہے کہ خراب موسمی صورتحال کے باعث ہیلی کاپٹر سروس کئی گھنٹوں تک متاثر رہی ۔ امدادی ٹیم سوندر کشتواڑ کے علاقہ میں دو نازک زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسپتال پہنچایا ۔ یو پی آئی کے مطابق کشتواڑ میں مسلسل تیسرے روز بھی 20لاپتہ شہریوں کو تلاش کرنے کی خاطر آپریشن جاری رہا۔ نمائندے نے بتایا کہ اس آپریشن میں این ڈی آر ایف ، ایس ڈی آر ایف، فوج اور جموںوکشمیر پولیس مشترکہ طورپر کام کر رہی ہیں۔ نمائندے کا کہنا ہے کہ خراب موسمی صورتحال کے نتیجے میں ہیلی کاپٹر سروس کئی گھنٹوں تک متاثر رہی لیکن بعد دوپہر موسم ٹھیک ہونے کے بعد ہیلی کاپٹر نے متاثرہ علاقوں میں سامان گرایا۔ معلوم ہوا ہے کہ کشتواڑ کے سوندر علاقہ میں ائر فورس اہلکاروں نے دو زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسپتال پہنچایا۔ ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ جموں ، سرینگر اور اُدھم پور سے تین ہیلی کاپٹر کام پر لگائے گئے ہیں جبکہ 44این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کے اہلکار بھی لاپتہ شہریوں کو تلاش کرنے کی خاطر دن رات کام کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے متاثرہ علاقوں میں راشن بھی پہنچایا گیا۔ ادھرایس ایس پی کشتواڑ شفقت بٹ جو موقع پر موجود ہیں، نے بتایا ’’ 27 جولائی کی شام یہاں پر دل دہلا دینے والا واقع پیش آیا۔ کشتواڑ سے یہ علاقہ کافی دور ہے یہاں سے ضلع انتظامیہ کو وائرس سیٹ کے ذریعہ اطلاع ملی تھی جس کے بعد اننت نالہ پولیس پوسٹ کے جوانوں نے ایس ایچ او کی سربراہی میں بچا آپریشن شروع کیا‘‘۔انہوں نے کہا کہ ابھی تک 17افراد کو زخمی حالت میں بازیاب کیا گیا اور 7کی لاشوں کو بدھ کی شام تک نکالا جا چکا تھا۔ایس ایس پی نے کہا کہ 5شدید زخمیوں کا علاج ومعالجہ جل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدھ کی شام کو بھی علاقے میں شدید بارش ہوئی ،لیکن اس کے باوجود بھی پولیس اور مقامی رضاکاروں کے ساتھ ساتھ ایس ڈی آر ایف کے اہلکاروں نے آپریشن جاری رکھا۔انہوں نے کہا کہ جس علاقے میں بادل پھٹنے سے تباہی مچ گئی ہے، وہاں پربچائو آپریشن کرنا کافی مشکل بن رہا ہے کیونکہ وہاں پر بڑے بڑے پتھر اور ملبہ جمع ہو چکا ہے ،لیکن اس کے باوجود بھی انتظامیہ اپنی طرف سے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ لاشوں کو بازیاب کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایس ڈی آر ایف ، فوج اور مزید پولیس کی مدد طلب کی ہے ۔